مسجد دیوا اکیڈمی کے امام کی جبری بے دخلی اور قتل کی دھمکیاں ، حکومت تحفظ فراہم کرے،متحدہ علماء محاذ

جمعرات 25 اپریل 2024 22:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2024ء) متحدہ علماء محاذ پاکستان میں شامل مختلف مکاتب فکر کے 33جید علماء مشائخ نے گورنر ،وزیراعلیٰ ،محتسب اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ ،ڈی جی رینجرز،کمشنر کراچی سمیت قانون نافذ کرنے والے متعلقہ اداروں اور حکام بالا سے پرزور مطالبہ کیاہے کہ اتحاد بین المسلمین کے عظیم داعی اور 27سالوں سے دیوا اکیڈمی ایس ٹی 9گلشن اقبال بلاک 3 کے امام مولانا قاری محمد اقبال رحیمی کو اکیڈمی کے حالیہ صدر سلمان لودھی کی جانب سے غیر شرعی ،غیر قانونی ، غیر اخلاقی طور پر بغیر کسی نوٹس ،شکایت کے جبراً ،ظلماً بے دخل کرنے اور ان کو قتل اورسنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کے خلاف فوری ایکشن لیں اور مولانا قاری محمد اقبال رحیمی کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کیلئے اقدامات کریں۔

(جاری ہے)

دیوا اکیڈمی کے صدر سلمان لودھی کو فی الفور گرفتارکرکے قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لاکر عدل و انصاف کے تقاضوں کو پوراکیاجائے اور سلمان لودھی کے تمام اثاثوں کی تحقیقات کی جائے۔مطالبہ کرنے والوں میںیادگار اسلاف مولانا قاری اللہ داد،محاذ کے بانی مولانا محمدامین انصاری، مرکزی صدرحجة الاسلام علامہ مرزایوسف حسین، مرکزی چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد دائود، جمعیت علمائے اسلام کے رہنما شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان ترک، انٹرنیشنل ختم نبوت کے صوبائی امیر علامہ ڈاکٹر مفتی عبدالغفور اشرفی، علامہ سید سجاد شبیر رضوی، علامہ مفتی روشن دین الرشیدی، مولانا مفتی وجیہہ الدین، علامہ ڈاکٹرشاہ فیرو زالدین رحمانی،علامہ مفتی ضیاء اللہ سیالوی، علامہ حسن شریفی،علامہ مرتضیٰ خان رحمانی سلفی ودیگر شامل ہیں۔