نگران حکومت کی مدت میں توسیع ہماری خواہش نہیں ،مجبوری تھی ، انوارالحق کاکڑ

سپریم کورٹ سمیت تمام اداروں کے الیکشن تاریخ طے کرنے کے بعد ہم ایک گھنٹہ بھی آگے نہیں گئے ، سینیٹ میں اظہار خیال

جمعرات 25 اپریل 2024 21:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2024ء) سابق نگران وزیراعظم سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ نگران حکومت کی مدت میں توسیع ہماری خواہش نہیں مجبوری تھی ،سپریم کورٹ سمیت تمام اداروں نے 8فروری کی الیکشن کی تاریخ طے کی جس سے ہم ایک گھنٹہ بھی آگے نہیں گئے۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق نگران وزیر اعظم و سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ آئین اسمبلی کی تحلیل کے بعد الیکشن کرانے کے لیے 90دن کی مہلت دیتا ہے لیکن اس کے ساتھ آئین میں مزید کئی شرائط بھی عائد کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئین میں شرط ہے کہ ہر 10سال میں مردم شماری ہونی چاہیے تاکہ معاشرے کا ایک حصہ اپنے انتخاب کے حق سے محروم نہ ہو سکے اور پھر اس مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں کی جاتی ہیں، تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اگر کسی کام میں تاخیر ہو جائے تو محض تاخیر کی وجہ سے وہ غیرآئینی اور غیرقانونی نہیں ہو جاتی جس کے بعد انتخابات کے انعقاد کیلئے متفقہ طور پر 8فروری کی تاریخ طے کی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کی مدت میں توسیع ہماری خواہش نہیں بلکہ مجبوری تھی ،سپریم کورٹ سمیت تمام اداروں کے 8فروری کی الیکشن کی تاریخ طے کرنے کے بعد ہم ایک گھنٹہ بھی آگے نہیں گئے۔