بھارتی الیکشن کمیشن نے مسلم مخالف بیان پر نریندر مودی سے جواب طلب کر لیا

جمعرات 25 اپریل 2024 22:10

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2024ء) بھارت کے الیکشن کمیشن نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور اپوزیشن کی کانگریس پارٹی سے وزیراعظم نریندر مودی اور اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی جانب سے انتخابی قواعد کی مبینہ خلاف ورزیوں پر جواب طلب کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت میں سات مرحلوں پرمشتمل لوک سبھا انتخابات کا سلسلہ جاری ہے اورانتخابی عمل 4جون کو مکمل ہو گا۔

حکمران بی جے پی اور کانگریس پارٹی الیکشن کمیشن میں دائر کی گئی اپنی شکایتوں میں نے بالترتیب راہل گاندھی اور نریندر مودی پر انتخابی مہم کے دوران مذہب، ذات پات اور لسانی مسائل پرنفرت انگیز تقاریر کرنے کا الزام لگایاہے۔وزیراعظم نریندر مودی نے جو تیسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہیں اتوار کو راجستھان میں انتخابی مہم کے دوران اپنی تقریر میں مسلمانوں کو "درانداز" قراردیتے ہوئے کہاتھا کہ ان کے بچے بہت زیادہ ہیں۔

(جاری ہے)

مودی کے اس بیان پر اپوزیشن گروپوں اور مسلمانون کی طرف سے ان پر کڑی تنقید کی گئی تھی اوراس سلسلے میں الیکشن کمیشن میں کانگریس پارٹی نے شکایت درج کرائی تھی ۔بی جے پی نے الیکشن کمیشن میں اپنی شکایت میں کہا ہے کہ راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں لسانی اور ثقافتی مسائل کی بنیاد پر تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔الیکشن کمیشن نے بی جے پی کے صدر جے پی نڈا اور کانگریس کے صدر ملکارجن گھڑکے کو29 اپریل تک جواب طلب کیا ہے۔