Live Updates

عمران خان جنہیں میر جعفر اور میر صادق کہتا تھا پھر ان سے کہ رہا ہے کہ گود لیا جائے ، میاں جاوید لطیف

&اگر 9مئی والوں سے مذاکرات ہوئے تو پھر آئندبڑا سانحہ ہوسکتا ہے، ہماری جماعت کا مئوقف بڑا واضح ہے، ووٹ کو عزت دو کا مقصد کیا ہے رہنما مسلم لیگ (ن) 5 لوگوں کی ذہن سازی اور آئینی قانونی جدوجہد میں ہمیں 25سال لگے ، کہ کسی طور پر بھی آئین سے اانحراف نہیں ہونا چاہیئے ورنہ پاکستان ترقی نہیں کرسکتا ، گفتگو

ہفتہ 27 اپریل 2024 23:15

لله* ؁ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2024ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ عمران خان جنہیں میر جعفر اور میر صادق کہتا تھا پھر ان سے کہ رہا ہے کہ گود لیا جائے ،اگر 9مئی والوں سے مذاکرات ہوئے تو پھر آئندبڑا سانحہ ہوسکتا ہے، ہماری جماعت کا مئوقف بڑا واضح ہے، ووٹ کو عزت دو کا مقصد کیا ہے لوگوں کی ذہن سازی اور آئینی قانونی جدوجہد میں ہمیں 25سال لگے ، نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ اگر 9مئی والوں سے مذاکرات ہوئے تو پھر آئندبڑا سانحہ ہوسکتا ہے،عمران خان جنہیں میرجعفر میر صادق کہتا تھااب پھر ان سے کہہ رہا کہ گود لیا جائے، ن لیگ نے ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ زور سے کہنا چھوڑ ا تو خمیازہ 8فروری کو دیکھنے کو ملا۔

انہوں نے کہاکہ ایک بڑی واضح بات ہے کہ اگر کوئی سمجھتا ہے یا ہمیں طعنے دیتا ہے کہ ووٹ کو عزت دو کہاں گیا میں بڑا واضح ہوں اور ہماری جماعت کا مئوقف بڑا واضح ہے، ووٹ کو عزت دو کا مقصد کیا ہے اس کا مقصد آزادانہ حکومت سازی اور آزادانہ قانون سازی کرنے دیں گے یا پھرفیصلے بھی آزادانہ کر نے دیں گے کوئی ادارہ دوسرے کی حدود میں داخلت نہیں کرے گا، جب آواز آگئی کہ ہم غیرسیاسی ہوگئے ہیں تو پھر ن لیگ کا ووٹ کو عزت دو کا نعرہ بھی ہلکا ہوگیااور زور سے کہنا چھوڑ دیا گیا ، اس کا خمیازہ ہمیں 8فروری کو دیکھنے کو ملا کہ لوگوں نے سمجھا ہم اس سے پیچھے ہٹ گئے ہیں، ہم اسٹیبلشمنٹ کے حامی یا ان کے اتحادی بن گئے ہیں، لوگوں کی ذہن سازی اور آئینی قانونی جدوجہد میں ہمیں 25سال لگے کہ کسی طور پر بھی آئین سے اانحراف نہیں ہونا چاہیئے ورنہ پاکستان ترقی نہیں کرسکتا ، پاکستان کے اندر خوشحالی اور امن نہیں آسکے گا، پاکستان دنیا میں سفارتی سطح پر تنہا ہوتا جائے گا۔

(جاری ہے)

پالیسی سازوں ،اداروں کے سربراہان اور سیاسی قوتوں کیلئے سوچنے کا مقام ہے کہ کس قدر مداخلت ہوئی کہ عوام اس مداخلت کی وجہ سے کس قدر ناراض ہیں کہ اگر ان کا کسی پر سایہ بھی پڑ جائے تو لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ہماری نمائندگی کا حقدار نہیں ہے۔ 9، 10مئی کو لیکن ایک شخص نے وہ سب کچھ کردیا جو 75سالوں میں کسی کو کرنے کی جرات نہ ہوئی ، پھر بھی اس شخص کوووٹ پڑا، اگر 9مئی والوں کو ووٹ پڑا ہے تو سوچنا بہت ضروری ہے کہ عوام پھر بھی9مئی والوں کو ووٹ دے رہے ہیں 9مئی کے ملزمان آج بھی کہتے ہیں ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں، عمران خان جن کو میرجعفر میر صادق کہتے رہے، وہ پھر کو پھر کہتے گود لیا جائے۔

لوگ سوچتے ہیں اگر 9مئی والوں سے مذاکرات کرنے ہیں تو پھر آئندہ 9مئی سے بھی بڑا سانحہ ہوتا دیکھ رہا ہوں۔ 8فروری کو پِک اینڈچٴْوز ہوا، اداروں کے سربراہان ملوث نہیں ہیں، ماضی میں کس کو لانا کس کو نکالنے کا جو فیصلہ ہوتا تھا وہ اس بار نہیں ہوا ، اداروں کو سربراہان کو نیچے دیکھنا ہوگا کہ غلطیاں کہاں ہوئیں، 2 فروری کو انتخابات ہوئے کوئی شکایت نہیں تھی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات