سرینگر میں کشتی الٹنے سے لاپتہ ہونے والے ایک اور لڑکے کی لاش برآمد

اتوار 28 اپریل 2024 11:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2024ء) بھارت کے غیر قانونی طور پرزیر تسلط جموں و کشمیر میں دریائے جہلم میں کشتی الٹنے کے المناک واقعہ کے بارہ روز بعد ایک اور لاش برآمد ہوئی ہے جس سے واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فرحان وسیم پرے نامی کم سن لڑکے کی لاش سرینگر کے علاقے نورباغ سے برآمد ہوئی ہے ،اس سے پہلے گزشتہ روز پرانے زیرو پل کے قریب سے حاذق شوکت کی لاش برآمد ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

دونوں لاشوں کو ضروری رسمی کارروائی کے لیے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال لے جایا گیاجبکہ سینکڑوں افراد سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت کے لیے ان کے گھرگئے۔ یہ المناک واقعہ 16اپریل کو اس وقت پیش آیاتھا جب سرینگر میں طالب علموں کو سکول لے جانے والی کشتی دریائے جہلم میں الٹ گئی تھی۔حادثے میں ایک ماں اور اس کے دو بیٹوں سمیت 6 افراد کی جانیں گئی تھیں جبکہ کئی افراد لاپتہ تھے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پل نہ ہونے کی وجہ سے وہ دریا کے اس پار کشتیوں پر جانے پر مجبور ہیں۔باقی لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔