�اں NICHسمپوزیم ،صحت اطفال میں مساوات کی فوری ضرورت پر زور

این آئی سی وی ڈی کی طرح ابتدائی نگہداشت کے مراکز میں بھی سرکاری سرمایہ کاری ضروری ہے،پروفیسر امجد سراج میمن

اتوار 28 اپریل 2024 17:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی (جے ایس ایم یو)کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے صحت کے شعبے میں سرکاری سرمایہ کاری کو سراہا اور اس کا رخ بنیادی نگہداشت کے اسپتالوں کی طرف کرنے پر زور دیا۔ وہ قومی ادارہ برائے صحت اطفال (این آئی سی ایچ) کے آٹھویں سمپوزیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے قومی ادارہ برائے امراض قلب، ایس آئی سی ایچ ، اور گمبٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز جیسے سرکاری اداروں کی کامیابی پر روشنی ڈالی ، اور این آئی سی ایچ جیسے اداروں میں بھی اسی طرح کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ پروفیسر میمن نے یونیورسٹی کی مالی پریشانی کو دور کرنے کے لئے جے ایس ایم یو میں بین الاقوامی میڈیکل کالج کے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے اداروں پر زور دیا کہ وہ خود انحصاری پیدا کریں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ)کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ناصر سڈل نے اس سمپوزیم کے انعقاد کے انتظام کرنے پر فیکلٹی ممبران کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سمپوزیم کا خاکہ پیش کیا۔ اور عالمی مسائل جیسے وبائی امراض COVID-19 ، سیاسی بدامنی ، ماحولیاتی بحرانوں اور معاشی عدم استحکام کے دوران بچوں کی صحت کے مسائل کو نظر انداز ہونے سے روکنے پر زور دیا ۔

انہوں نے بچوں اور نوعمروں پر مشتمل پاکستان کی تقریبا 40 فیصد آبادی کی صحت کی دیکھ بھال کی وسیع ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بہتر حکومتی اقدامات کا مطالبہ کیا۔اس سے قبل ، ڈاکٹر محسنہ نور ابراہیم نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور سمپوزیم متعارف کرایا۔ اس تقریب کی میزبانی ڈاکٹر طوبی خان اور ڈاکٹر عزیز باری نے کی، جبکہ ڈاکٹر اریت پرکاش نے اختتامی خطاب میں تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا ۔

پروفیسر نجمہ سعید ، پروفیسر یاسمین قاضی ، پروفیسر جمشید اختر ، پروفیسر بلقیس لاکھانی، پروفیسر آمنہ ریحانہ صدیقی، اور ڈائریکٹر ہیومن ریسورس جے ایس ایم یو اور ماہر صحت اطفال ڈاکٹر راحت ناز سمیت ممتاز ڈاکٹروں نے سمپوزیم میں شرکت کی۔سمپوزیم میں تمام شعبوں کے نمائندوں کو اپنے خیالات کا تبادلہ کرنے اور تمام بچوں کے لئے صحت کی دیکھ بھال تک مساوی مواقعوں کی رسائی کو یقینی بنانے کے لئے تعاون پر تبادلہ خیال کا موقع ملا ۔