لاڑکانہ پولیس اہلکار کی فائرنگ سے قتل اہلکار کی تدفین سرکاری اعزاز کے ساتھ کردی گئی

اتوار 28 اپریل 2024 20:30

لاڑکانہ: 28 اپریل (اے پی پی) (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2024ء) لاڑکانہ شہر کے سچل تھانے کی حدود سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ آفس کے باہر ایک روز پولیس کانسٹیبل کے ہاتھوں قتل ہونے والے ہیڈمحرر ممتاز علی بھٹو کے نماز جنازہ سرکاری اعزاز کے ساتھ اتاترک ٹاور کے قریب بختاور بھٹو پارک میں ادا کرکے جسد خاکی کو سلامی پیش کی گئی جس میں ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب، ایس پی ہیڈکوارٹر عاصم بھٹو، ڈی ایس پی سول لائن ڈاکٹر ظہور سومرو، ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر سرفراز پیچوہو سمیت پولیس اور رینجرز کے افسران سمیت مقتول کے ورثاء اور رشتے داروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، اس موقع پر ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ واقعے انتہائی افسوسناک ہے جس میں ملزم کا سائیکالوجی اسٹیٹس معلوم کرکے واقعے کے مکمل انکوائری کروائی جائے گی، فی الحال واقعے کے متعلق کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا، بعد ازاں ڈی آئی جی لاڑکانہ نے مقتول کے ورثاء سے ملاقات کرکے واقعے پر گھرے دکھ کا اظہار کیا جس پر ورثاء نے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جنہیں ڈی آئی جی لاڑکانہ نے انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی، دریں اثناء مقتول ہیڈمحرر ممتاز علی بھٹوک کو آبائی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا، دوسری جانب واقعے کا مقدمہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت تھانہ سچل میں سرکار کی جانب سے سب انسپکٹر یار محمد بگھیو کی مدعیت میں ملزم اظہر علی کلہوڑو کے خلاف درج کیا گیا ہے، اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ الحال واقعے کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں اور واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش جاری ہے۔