اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت 2 مئی تک ملتوی کر دی

بدھ 1 مئی 2024 00:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مئی2024ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے منگل کو پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت 2 مئی تک ملتوی کر دی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پرمشتمل ڈویژن بنچ نے اپیلوں کی سماعت کی۔

ایف آئی اے سپیشل پراسیکیوٹر حامد علی شاہ ، ذوالفقار عباس نقوی ، بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی نے کبھی بھی سائفر کی کاپی دفتر خارجہ کو واپس نہیں کی۔سپیشل پراسیکیوٹر حامد علی شاہ نے دلائل شروع کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی پر چارج فریم عدالت کے سامنے پڑھا اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سائفر کی کاپی وزرات خارجہ کو واپس نہیں کی ، بانی پی ٹی آئی نے سائفر کی کاپی اپنے پاس رکھ لی جو ان کو واپس کرنی تھی ۔

(جاری ہے)

ڈپٹی ڈائریکٹر سائفر سیکیورٹی عمران ساجد نے عدالت کو بتایا کہ یہ ایک خفیہ دستاویز ہے اور انہوں نے رجسٹر میں سائفر کی تفصیلات درج کرنے سے متعلق ثبوت پیش کیا۔ انہوں نے سائفر کی کاپیاں تقسیم کرنے کی منظوری حاصل کی اور اس کی ایک کاپی ایس ایس پی آفس کے ذریعے پی ایم ہاؤس بھیج دی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سکریٹری اعظم خان کے مطابق، اس وقت کے وزیر اعظم (پی ٹی آئی کے بانی) نے سائفر کی کاپی واپس نہیں کی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا اس وقت کے وزیراعظم کو کاپی دینے سے متعلق کوئی شواہد ہیں؟ پراسیکیوٹر نے نفی میں جواب دیا تاہم انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آفس میں دستاویز کی وصولی کے حوالے سے دستخط موجود ہیں۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت آئندہ تاریخ تک ملتوی کر دی۔