اپریل میں مہنگائی کی شرح 18اعشاریہ5 سے 19اعشاریہ5 فیصدرہی.وفاقی وزارت خزانہ

مئی میں مہنگائی کی شرح کم ہونے کی توقع گندم سمیت کئی اجناس کی قیمتوں میں کمی کے پیش نظرکی جارہی ہے.ماہرین اقتصادی امور

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 1 مئی 2024 13:37

اپریل میں مہنگائی کی شرح 18اعشاریہ5 سے 19اعشاریہ5 فیصدرہی.وفاقی وزارت ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم مئی۔2024 ) وزارت خزانہ نے کہا کہ اپریل میں مہنگائی کی شرح 18اعشاریہ5 سے 19اعشاریہ5 فیصد جبکہ مئی میں 17اعشاریہ5 سے 18اعشاریہ5 فیصد تک رہنے کی توقع ہے اور اگلے سال ستمبر تک اسے کم کر کے 5 سے 7 فیصد تک لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ اقتصادی امور کے ماہرین معاشی حالات کو مدنظررکھتے ہوئے افراط زر بڑھنے کی پیشن گوئی کررہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ مئی میں مہنگائی کی شرح کم ہونے کی توقع گندم سمیت کئی اجناس کی قیمتوں میں کمی کے پیش نظرکی جارہی ہے.

(جاری ہے)

وزارت خزانہ نے اپنی ماہانہ رپورٹ میں کہا کہ جون میں ختم ہونے والے مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں مجموعی ڈومیسٹک پراڈکٹ کی نمو کا تخمینہ 1 فیصد لگایا گیا ہے اور مالی سال کی دوسری ششماہی میں اس میں بہتری متوقع ہے مارچ میں کنزیومر پرائس انڈیکس پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 20.7 فیصد زیادہ تھا جو تقریباً دو سالوں میں سب سے کم ہے اور مارچ کے مہینے کے لیے وزارت خزانہ کے تخمینے سے کم ہے.

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ نے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی انتظام کے تحت ڈیڑھ ارب ڈالر مالیت کی تیسری قسط دیئے جانے کی بنیاد پر وفاقی وزارت خزانہ اور مرکزی بنک اندازے قائم کررہے ہیں اس سے کہیں زیادہ رقم پاکستان نے عالمی مالیاتی اداروں کو سود کی مد میں اداکرنی ہے اور خراب معاشی حالات کے پیش نظر ہی اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے لگاتار ساتویں بار شرح سود کو 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا .

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں سالانہ بنیادوں پر افراط زر یا مہنگائی کی شرح مارچ میں29اعشاریہ18 فیصد ریکارڈ کی گئی جو کہ خطے میں سب سے زیادہ ہے‘ فروری 2024میں افراط زر کی شرح23اعشاریہ ایک فیصد فیصد تک پہنچ گئی جبکہ جنوری میں یہ28اعشاریہ تین فیصد رہی . اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے مطابق فروری 2024 میں اشیاءضروریہ میں مہنگائی کی شرح سالانہ بنیادوں پر بڑھ کر 24 اعشاریہ9 فیصد ہو گئی جبکہ عام شہریوں کی آمدن میں نمایاں کمی ہوئی ہے .