Live Updates

عمران خان کا مطالبہ ہےکہ جن کے نام دبئی لیکس مین آئے ہیں وہ اپنی منی ٹرائل دیں

بتایا جائےکہ انہوں نے یہ جائیداد کیسے خریدی، اس بار قوم نہیں شریف، زرداری خاندان قربانی دیں اور اپنی سرمایہ کاری کا حساب دیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی گوہر علی خان کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 21 مئی 2024 20:13

عمران خان کا مطالبہ ہےکہ جن کے نام دبئی لیکس مین آئے ہیں وہ اپنی منی ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 مئی 2024ء) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوپر علی خان نے کہا ہے کہ عمران خان کا مطالبہ ہےکہ جن کے نام دبئی لیکس مین آئے ہیں وہ اپنی منی ٹرائل دیں، بتایا جائے کہ انہوں نے یہ جائیداد کیسے خریدی، اس بار قوم نہیں شریف، زرداری خاندان قربانی دیں اور اپنی سرمایہ کاری کا حساب دیں۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے این اے 148 کے الیکشن کے نتائج پر تشویش کا اظہار کیا ہے ایک آئینی ادارے جس کی واحد ذمہ داری شفاف انتخابات کروانے کی ہے وہ اس میں ناکام رہے تو بطور ادارہ الیکشن کمیشن کی ساکھ ختم ہو چکی ہے۔

عمران خان نے دبئی لیکس کے حوالے سے مطالبہ کیا ہے کہ جن لوگوں کے اس میں نام آئے ہیں وہ اپنی منی ٹرائل دیں کہ انہوں نے یہ جائیداد کیسے خریدی، عمران خان نے نیب قوانین کے حوالے سے جاری کیس کا جلد سے جلد فیصلہ کرنے اور اس کی لائیو سٹریم قوم کو دکھانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

شہباز شریف کہتے ہیں کہ اس بار بھی قوم قربانی دے خان صاحب نے کہا ہے کہ اس بار شریف اور زرداری خاندان قربانی دیں انہوں نے جو اپنی جائیداد بنائی ہیں وہ اس کی منی ٹریل دیں اپنی سرمایہ کاری کا حساب دیں۔

مزید برآں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہماری بات چیت چل رہی ہے، اس میں مثبت پیشرف ہوئی ہے، جس کی وجہ سے ہمیں امید ہے وہ جلد ہمارے اتحاد کا حصہ بن جائیں گے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، اس کے خلاف پر امن احتجاج ہر پاکستانی کا حق ہے، اس حوالے سے ہم پر تمام کیسز سیاسی نوعیت کے ہیں، یہ کیسز سیاسی بنیادوں پر بنائے جاتے ہیں، سیاسی کیسز کبھی مضبوط نہیں ہوتے اس لئے ضمانتیں ہو رہی ہیں، میں نے اسمبلی میں بھی کہا تھا اس طرح سے پولیس کا مورال گرتا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا ہے کہ جو لوگ پاکستان تحریک انصاف سے چلے گئے یا پھر پریس کانفرنس کر کے پارٹی چھوڑ گئے ہیں ان کو واپس پارٹی میں لینے یا نہ لینے کا فیصلہ صرف اور صرف عمران خان کے پاس ہے، ان لوگوں کو پارٹی میں شامل کرنے اور ان کو عہدہ دینے سے متعلق تمام تر فیصلے بانی پی ٹی آئی ہی کریں گے، اختلاف رائے الگ چیز ہے، یہ پارٹی میں ہوتا ہے لیکن اختلاف نہیں ہے۔

بیرسٹر گوہر خان یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ پی ٹی آئی کو انتشاری ٹولہ کہا گیا جو مناسب نہیں، ہم نے کہا کہ اس پر معافی مانگیں،ہم 70 فیصد پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں، ہم 180سیٹیں چکے ہیں، ہم نے جلسے، ریلیاں کیں، ایک گملا نہیں ٹوٹا، پھر بھی ہمیں انتشاری کہنا مناسب نہیں ہے، پتا نہیں کون کوشش کررہا کہ حالات ٹھیک نہ ہوسکیں، 11تاریخ کو عمران خان نے مذمت کی تھی لیکن آج دکھ ہورہا سن کر جیسے وہ ہمارے شہداء نہیں ہیں، یا فوج ہماری فوج نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان بار بار کہہ چکے پاکستان اور فوج ہماری ہے، عمران خان کے الفاظ ہیں کہ کون ہوگا جو مذمت نہیں کرے گا؟مسئلہ یہ ہے کہ عمران خان کہتے ہم نے نہیں کیا جنہوں نے کیا کمیشن بنا لو، ایک بندے کے پاس اختیار نہیں کہ وہ جج بھی بنے، سب کچھ ہو بن جائے، یہ شہدا بھی ہمارے ہیں، عمران خان نے بھی مذمت کی، ہم کہتے ہیں انکوائری کمیشن بٹھاؤ اور جو ذمہ دار اس کو سزا دو۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات