وزیر تعلیم خیبرپختونخوا سے بشپ آف خیبر پختونخوا ہمفری کی سربراہی میں وفد کی ملاقات

مشنری سکولوں کے مسائل بشمول اقلیتی برادری کے دیگر مسائل زیر غور لائے گئے ایڈورڈز کالج بشمول تمام مشنری اداروں کو بہت جلد اپنے سابقہ ٹریک پر لائیں گے، فیصل خان ترکئی

بدھ 1 مئی 2024 22:32

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2024ء) صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ اقلیتی برادری کے مسائل حل کرنا اور ان کو سہولیات فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے، ان کو باعزت روزگار فراہم کرنے کے لیے محکمہ تعلیم بشمول تمام صوبائی اداروں میں کوٹہ مختص کیا گیا ہے جن پر من و عن عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں قائم مشنری سکولز اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کا اہم ذریعہ ہیں اور ان میں انفرا سٹرکچر، طلباء اور اساتذہ کے مسائل حل کرنے سمیت دیگر تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی اور ایڈورڈز کالج بشمول تمام مشنری اداروں کو بہت جلد اپنے سابقہ ٹریک پر لائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بشف آف خیبر پختونخوا ہمفری سرفراز پیٹر کی سربراہی میں آئے ہوئے اقلیتی برادری کے نمائندہ وفد سے ملاقات کے موقع پر کیا۔

(جاری ہے)

وفد میں ایجوکیشن ڈائریکٹر ڈینیئل، پادری خوش بخت، یوسف، آصف اور پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی اقلیتی رہنما سیموئیل رابرٹ شامل تھے۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ اقلیتی برادری ہمارے شانہ بشانہ پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے اور ہماری حکومت اقلیتی برادری کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم عنقریب ای ٹرانسفر پالیسی لانچ کر رہی ہے جس میں اقلیتی برادری اور خواتین کے لئے خصوصی انتظامات کیے جائیں گے۔وفد نے محکمہ تعلیم میں برسر روزگار اقلیتی برادری کے مسائل سے بھی وزیر تعلیم کو آگاہ کیا جن کے حل کی انہوں نے یقین دہانی کرائی۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ ہم اپنے سکولوں میں عنقریب سکل ڈیویلپمنٹ پروگرام کا بھی آغاز کر رہے ہیں جس کے لیے آپ کے سکلڈ بیسڈ سکولوں سے بھی استفادہ حاصل کیا جائے گا اور آپ کے سکولوں کو مزید بھی اپگریڈ کر دیا جائے گا تاکہ ہم اپنے صوبے کے بچوں کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تیار کر سکیں۔

وفد کی مشاورت سے کاشف کو محکمہ تعلیم کے لیے اقلیتی برادری کی طرف سے فوکل پرسن نامزد کیا گیا جو اقلیتی برادری کے مسائل سے محکمہ تعلیم حکام کو آگاہ کریں گے۔ وزیر تعلیم فیصل خان نے کہا کہ اب صوبے میں سیاسی حکومت کا قیام عمل میں آیا ہے اور ہم نے بذریعہ اصلاحات اس صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہمارا ہے اور اس کو ٹھیک کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

وفد نے وزیر تعلیم کو دور افتادہ علاقوں میں پوسٹنگ ٹرانسفرز، مخصوص علاقوں میں اقلیتی برادری کے لیے ریکروٹمنٹ پراسس میں کوالیفائنگ مارکس میں نرمی اور ریکروٹمنٹ کے دوران میرٹ اور اقلیتی سیٹوں پر بھرتی کے یکساں آرڈر جاری کرنے بشمول دیگر اہم مسائل سے آگاہ کیا جن کی وزیر تعلیم نے حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ وفد نے وزیر تعلیم کو مشنری سکولوں کے دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔ وزیر تعلیم نے بہت جلد دورہ کی یقین دہانی کرائی۔