خیبرپختونخوا میں 6 لاکھ ٹن گندم خریداری کمیٹی میں نیب اور اینٹی کرپشن کے نمائندے کو دعوت دی گئی ہے جو گندم خریداری کے وقت بطور آبزرور ڈیوٹی سرانجام دینگے ،مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

بدھ 1 مئی 2024 22:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2024ء) خیبرپختونخوا میں 6 لاکھ ٹن گندم خریداری کمیٹی میں نیب اور اینٹی کرپشن کے نمائندے شامل ہیں جو گندم خریداری کے وقت بطور آبزرور ڈیوٹی سرانجام دینگے ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے گندم خریداری کے حوالے سے ایک اعلی سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں سیکرٹری فوڈ ظریف المعانی، ڈائریکٹر فوڈ یاسر حسن سمیت متعدد حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گندم خریداری مانیٹرنگ کمیٹی میں ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر، نمائندہ ضلعی انتظامیہ، ڈپٹی ڈائریکٹر ایگریکلچر ایکسٹینشن، نمائندہ فلور ملز ایسوسی ایشن، نیب اور اینٹی کرپشن حکام شامل ہیں۔

(جاری ہے)

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گندم خریداری کیلئے ایسا میکنزم تیار کیا گیا ہے جس میں ایک پارٹی سے ایک فکسڈ مقدار سے زیادہ گندم نہیں خریدی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ پارٹیوں اور زمینداروں کو موقع مل سکے۔

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے سخت مالی حالات کے باوجود 6 لاکھ ٹن گندم 3,900 فی من خریداری کا اعلان کردیاہے جس میں سے تین لاکھ ٹن گندم کی ترجیح مقامی کسان کو دی جائے گی اور اگر ہدف پورا نہیں ہوا تو پنجاب کا کسان خیبر پختونخوا حکومت کو گندم بیچ سکتا ہے اور اس طرح خیبر پختونخوا حکومت اب تک تمام صوبوں پر سبقت لے چکی ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے سیکرٹری فوڈ ظریف المعانی اور ڈائریکٹر فوڈ یاسر حسن کی گندم خریداری کیلئے بہترین حکمت عملی کو سراہا اور ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ گندم خریداری میں معیار برقرار رکھنے پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا تاکہ شفافیت کو برقرار رکھا جا سکے۔