ّآئی ایم ایف نے پاکستان میں انتخابات کے باوجود برقرار سیاسی بے یقینی کی نشاندہی کر دی

پیچیدہ سیاسی صورت حال، مہنگائی اور سماجی تناؤ پالیسی اصلاحات کے نفاذ کو متاثر کر سکتا ہے،رپورٹ

اتوار 12 مئی 2024 17:15

٪اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مئی2024ء) آئی ایم ایف نے پاکستان میں انتخابات کے باوجود برقرار سیاسی بے یقینی کی نشاندہی کر دی تاہم نئی حکومت نے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی پالیسیاں جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پیچیدہ سیاسی صورت حال، مہنگائی اور سماجی تناؤ پالیسی اصلاحات کے نفاذ کو متاثر کر سکتا ہے، دستاویز کے مطابق معاشی پالیسیوں کے عدم نفاذ، کم بیرونی فنانسنگ کے باعث قرضوں اور ایکس چینج ریٹ پر دباو کا خدشہ ہے،بیرونی فنانسنگ میں تاخیر کی صورت میں بینکوں پر حکومت کو قرض دینے کیلئے دباو مزید بڑھے گا،اس کے نتیجے میں نجی شعبے کیلئے فنانسنگ کی گنجائش مزید کم ہونے کا خدشہ ہے، اشیاء کی قیمتوں, شپنگ میں رکاوٹیں یا سخت عالمی مالیاتی حالات بھی بیرونی استحکام کو بری طرح متاثر کریں گے،انتخابات کے بعد دو بڑی جماعتوں نون لیگ، پی پی پی نے نئی مخلوط حکومت بنائی،پی ٹی آئی سے وابستہ آزاد امیدواروں نے دیگر سیاسی گروپوں سے زیادہ ووٹ حاصل کئے ،پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ارکان نے قومی اسمبلی میں بڑی اپوزیشن قائم کی ہے۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف رپورٹ میں 8 فروری الیکشن اور نئی حکومت کے قیام کا حوالہ دیا گیا ہے،رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 8 فروری کو الیکشن ہوئے، نئی کابینہ نے 11 مارچ کو حلف لیا،دوبڑی جماعتوں نے چھوٹی جماعتوں سے ملکر اتحادی حکومت بنائی، اتحادی حکومت کے وزیر اعظم شہباز شریف منتخب ہوگئے، سابق وزیر اعظم و بانی پی ٹی آئی سے وابستہ آزاد امیدواروں نے الیکشن لڑا،پی ٹی آئی سے وابستہ امیدواروں نے کسی بھی گروپ سے زیادہ ووٹ لیے،آزاد امیدواروں نے قومی اسمبلی میں ایک اچھی خاصی اپوزیشن بنائی۔