غزہ: فریقین سے یرغمالیوں کی رہائی اور فوری جنگ بندی پر اتفاق کا مطالبہ

یو این پیر 13 مئی 2024 02:45

غزہ: فریقین سے یرغمالیوں کی رہائی اور فوری جنگ بندی پر اتفاق کا مطالبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 13 مئی 2024ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے رفح میں بڑے پیمانے پر اسرائیلی حملے کی صورت میں ظالمانہ جرائم کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ انسانی جانوں کے تحفظ اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے فوری جنگ بندی پر اتفاق کریں۔

ہائی کمشنر نے غزہ کے تیزی سے بگڑتے حالات کو انتہائی پریشان کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رفح سے دس لاکھ لوگوں کو انخلا کا حکم دیا گیا ہے جبکہ ان کے لیے غزہ بھر میں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں رہی۔

Tweet URL

انہوں نے بااثر ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ متحارب فریقین پر جنگ روکنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔

(جاری ہے)

لاکھوں لوگوں کی نقل مکانی

اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ میں جبالیہ، بیت لاہیہ اور وسطی غزہ کے متعدد علاقوں میں شدید حملے کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے انخلا کے احکامات ملنے کے بعد جنوبی غزہ کے علاقے رفح سے بڑی تعداد میں لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے۔ ان میں بیشتر لوگ پہلے بھی کئی مرتبہ بے گھر ہو چکے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق اب تک 278,000 افراد رفح چھوڑ کر دوسرے علاقوں کی جانب چلے گئے ہیں۔

ان میں بیمار، معمر، معذور، زخمی افراد، حاملہ خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

وولکر ترک نے کہا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے تھکے ہارے اور بھوک کے مارے لوگوں کے لیے کہیں بھی پناہ کا انتظام نہیں ہے۔ یہ لوگ خان یونس سمیت جن علاقوں کا رخ کر رہے ہیں وہ پہلے ہی بمباری سے کھنڈر ہو چکے ہیں اور وہاں اب بھی حملے جاری ہیں۔

خوراک اور ایندھن کی قلت

ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ رفح میں بڑے پیمانے پر حملہ تباہ کن ہو گا۔

انتہائی گنجان علاقے سے فوری انخلا کے احکامات پر عملدرآمد کرانے میں بین الاقوامی قانون اور عالمی عدالت انصاف کے جاری کردہ عبوری اقدامات سے متعلق حکم نامے کی پاسداری کا امکان دکھائی نہیں دیتا۔

ان کا کہنا ہے کہ غزہ کے لوگوں کو مایوس کن حالات کا سامنا ہے۔ دو بڑے سرحدی راستے بند کیے جانے اور امداد کی فراہمی رک جانے سے صورتحال مزید بگڑ رہی ہے۔

ایندھن کی شدید قلت کے باعث خوراک کی تقسیم سے لے کر ہسپتال چالو رکھنے، ہنگامی خدمات کی فراہمی، گندے پانی کے نکاس اور مواصلاتی رابطے برقرار رکھنے تک ہر کام میں رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

ہائی کمشنر نے غزہ سے اسرائیل پر اندھا دھند راکٹ باری پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اسرائیل اور فلسطینی مسلح گروہوں پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کے کسی معاہدے پر اتفاق کر لیں۔