جماعت اسلامیک کاملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکسوں کی وصولی کے خلاف تاجربرادری کی شٹرڈاون ہڑتال اور احتجاجی تحریک کی بھرپور حمایت کا اعلان

پیر 13 مئی 2024 22:22

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2024ء) جماعت اسلامی نے ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکسوں کی وصولی کے خلاف تاجربرادری کی شٹرڈاون ہڑتال اور احتجاجی تحریک کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن میں عوام سے ٹیکسوں کی وصولی سے قبل ماضی میں یہاں کے عوام کیساتھ حکومت کی جانب سے کیے گیے معاہدوں اور وعدوں کی تکمیل کو یقینی بنایاجائے۔

جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے نائب امیر اور سابق سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے پیر کے روز جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے ہیڈکوارٹر المرکزالاسلامی پشاور میں ملاکنڈ ڈویژن اور سابقہ قبائلی اضلاع کے ذمہ داران کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس موقع پرتحریک حقوق قبائل کے چیئرمین اور جماعت اسلامی کے صوبائی رہنماء شاہ فیصل آفریدی،جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات سید جماعت علی شاہ،جماعت اسلامی سوات کے نائب امیر ڈاکٹر خالدفاروق اور جماعت اسلامی یوتھ دیرپائین کے صدر عتیق الرحمن ایڈوکیٹ اور دیگر قائدین بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ عوام کو بنیادی سہولیات زندگی کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے جبکہ ملاکنڈ ڈویژن میں حکومت عوام کو سہولیات کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہے انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن کے عوام سے حکومت پہلے ہی پیٹرول سے لیکر بجلی کے بلوں اور ہرقسم کی اشیائے خوردونوش پر مختلف اقسام کے ٹیکس وصول کررہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم ٹیکس کے نظام سے بغاوت قطعاً نہیں چاہتے لیکن ٹیکس وصولی کی آڑ میں عوام پر ظلم ہرگزبرداشت نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں غریب سے ٹیکس لیکر امیروں اورافسرشاہی کو ریلیف فراہم کیاجارہا ہے ہم ٹیکس کا ایسانظام چاہتے ہیں کہ جس میں ٹیکس امیروں سے لیا جائے اور غریبوں کو ریلیف فراہم کیا جائے جوکہ ایک اسلامی فلاحی ریاست کی اصل ذمہ دای ہے۔

انہوں نے کہا کہ کنڈ ڈویژن ٹیکس فری زون ہے لیکن اب اس پر ٹیکسوں کے نفاذ کے خطرات منڈلا رہے ہیں۔ ملاکنڈ ڈویژن کی ایک مخصوص حیثیت ہے اور اسے ٹیکسوں سے مسلسل استثناء دیا جاتا رہا ہے۔ حکومت نے ملاکنڈ ڈویژن کے پاکستان کے الحاق کے وقت وعدہ کیا تھا کہ یہاں ٹیکس نہیں لگایا جائے گا لیکن اب حکومت اپنے وعدوں سے مکر رہی ہے۔ جماعت اسلامی ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف نہیں ہے، ٹیکسوں سے ملک کی معیشت کو سہارا ملتا ہے، لیکن ملاکنڈ ڈویژن اور قبائلی اضلاع میں ترقی کے اعشاریے باقی ملک سے بہت کم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ٹیکسوں کے نفاذ کا فیصلہ واپس نہ لیا تو پورے ملاکنڈ ڈویژن میں بڑے جلسے، دھرنے، شٹر ڈاؤن ہڑتال اور سیمینارز کریں گے۔ ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کو ساتھ لے کر اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا آپشن بھی موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کی تائید سے ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف مزاحمت کریں گے۔