چوہدری عدنا ن قتل کیس میں دانیال چوہدری، ان کے چچا اور بھائی کی عبوری ضمانت منظور

منگل 14 مئی 2024 21:39

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2024ء) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی رانا سہیل نے سابق رکن صوبائی اسمبلی و تحریک انصاف کے سابق رہنماچوہدری عدنا ن قتل کیس میں نامزدرکن قومی اسمبلی دانیال چوہدری، ان کے چچا اور بھائی کی عبوری ضمانت منظور کر لی ہے عدالت نے ملزمان کو50ہزار روپے فی کس کے مچلکے جمع کرانے کی ہدائیت کی ہے عدالت نے مقدمہ کے تفتیشی افسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 24مئی کو طلب کر لیا ہے مسلم لیگ ن کے رہنما و رکن قومی اسمبلی دانیال چوہدری، ان کے چچا و ممبر کنٹونمنٹ بورڈ چوہدری چنگیز خان اور بھائی اسامہ چوہدری نے ملک وحید انجم اور محمد یاسر ایڈووکیٹ کے ذریعے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ انہیں اس مقدمہ میں بلاجواز طور پر نامزد کیا گیا ہے لہٰذا انہیں عبوری ضمانت دی جائے گزشتہ روز سماعت کے موقع پر درخواست گزاروں کی جانب سے محمد یاسر ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے جہاں پر عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد تینوں ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے 50ہزار روپے فی کس کے مچلکے جمع کرانے کی ہدائیت کی ہے عدالت نے ملزمان کو ہدائیت کی ہے کہ وہ عبوری ضمانت کے درخواست کے فیصلے تک ہر تاریخ میں حاضری یقینی بنائیں اور مقدمہ کی تحقیقات کے دوران پولیس کے روبرو بھی حاضر ہوں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 24مئی کو مقدمہ کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے یاد رہے کہ تھانہ سول لائنز پولیس نے سابق رکن صوبائی اسمبلی چوہدری عدنان کے قتل میں مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر چوہدری تنویراور ان کے 2بیٹوں راولپنڈی کے حلقہ این اے 57سے نومنتخب رکن قومی اسمبلی چوہدری دانیال اور اسامہ تنویر سمیت 5افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا یہ مقدمہ مقتول چوہدری عدنان کے برادر نسبتی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے تعزیرات پاکستان کی دفعات302/34، 109 اور 201کے تحت درج مقدمہ نمبر 253کے مطابق چوہدری عدنان اپنی اسلام آباد نمبر کی پراڈو گاڑی نمبر سی جی100کو خود ڈرائیو کر رہے تھے جبکہ پچھلی سیٹ پر فضل ربی اورچوہدری ظہیر خان کے علاوہ پچھلی لینڈ کروزرنمبرایس ٹی سی 4677پر زاہد حفیظ اور احتشام سخاوت بھی موجود تھے عسکری13میں ہاؤسنگ کے دفتر سے واپسی پر جناح پارک کے قریب اشارے پر شلوار قمیص میں ملبوث 2نامعلوم افراد نے ڈرائیونگ سیٹ کی جانب سے چوہدری عدنان پر اس وقت اندھادھند فائرنگ کر دی جب گاڑی اشارے پر رکی ہوئی تھی جس سے گولیاں مقتول کے چہرے اور سینے سمیت جسم کے مختلف حصوں پر لگیں جبکہ حملہ آور سڑک کے دوسری جانب موجود موٹر سائیکل پر فرار ہو گئے مقدمہ کے متن کے مطابق مقتول کی سیاسی معاملات اور سرکاری زمین واگزار کرانے پرچوہدری تنویر، چوہدری چنگیز خان، دانیال چوہدری اور اسامہ تنویر سے رنجش کے علاوہ کاروباری معاملات میں لقمان کامل سے زمین کی خریدوفروخت کے مقدمات چل رہے ہیں جس پر چوہدری عدنان اکثر کہتا تھا کہ مجھے ان لوگوں سے جان کا خطرہ ہے اور مجھے کچھ ہوا تو یہ افراد ذمہ دار ہوں گے رواں سال12فروری کی رات تھانہ سول لائن کے علاقے پولیس لائنز کے قریب نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے عدنان چوہدری جان کی بازی ہارگئے تھے۔