حیران ہوں ایک طرف سعودی سرمایہ کاری آرہی، جبکہ ایک لیڈر کہتا الیکشن کرادو

پاکستان جب بھی معاشی خوشحالی کی جانب بڑھتا ہے تو بیرونی طاقتیں اپنا اثر دکھانا شروع کردیتی ہیں، جس کا جی چاہتا کہ اسٹیبلشمنٹ اور افواج پاکستان پر الزام لگا دیتا ہے،گورنر سندھ کامران ٹیسوری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 15 مئی 2024 19:24

حیران ہوں ایک طرف سعودی سرمایہ کاری آرہی، جبکہ ایک لیڈر کہتا الیکشن ..
کراچی ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مئی 2024ء) گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ حیران ہوں ایک طرف سعودی سرمایہ کاری آرہی، جبکہ ایک لیڈر کہتا الیکشن کرادو، پاکستان جب بھی معاشی خوشحالی کی جانب بڑھ رہا ہوتا ہے تو بیرونی طاقتیں اپنا اثر دکھاناشروع کردیتی ہیں،یہ وہی لوگ ہیں جو پاکستان میں استحکام نہیں چاہتے، جس کا جی چاہتا کہ اسٹیبلشمنٹ اور افواج پاکستان پر الزام لگا دیتا ہے۔

انہوں نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جس کا جی چاہتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور افواج پاکستان پر الزام لگا دیتا ہے، فیصلے ان کے حق میں آئے جنہیں امید بھی نہیں تھی، جس طرح آج کل فیصلے آرہے ہیں اس پر قوم پریشان ہے، سپریم جوڈیشل کونسل کااجلاس بلاکر ان ساری چیزوں کو سامنے رکھنا چاہئے، سپریم جوڈیشل کونسل دیکھے کہ کیا وجہ ہے آج ہائیکورٹ ججز خط لکھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

بھٹو کا فیصلہ بھی اسی سپریم کورٹ نے دیا تھا جس کو تیس سال بعد بدلا گیا۔اسی طرح ثاقب نثار کے فیصلے تھے ان فیصلوں پر آج بات کیوں ہورہی ہے؟عدلیہ ایسے فیصلے نہ کرے جس پر دس سال بعد ندامت ہو، اگر فیصلوں کے خلاف آواز اٹھ رہی ہے تو کسی اور کو موقع دینا چاہئے، بارز اور عدالت کا چولی دامن کا ساتھ ہے، یہی وہ وکیل ہیں جو کل کو جج بنتے ہیں، عدلیہ کو اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔

موڈ بدلا، ہوا بدلی اور فیصلے بدل گئے لاڈلوں کے فیصلے گھنٹوں میں آرہے ہیں، لاڈلوں کے فیصلے گھنٹوں میں آرہے جبکہ عوام کے فیصلے آ نہیں رہے، پچھلے کچھ مہینوں سے عدلیہ خبروں کی زینت ہے جو کہ نہیں ہونا چاہئے، عدلیہ کو اپنے فیصلوں کی وجہ سے خبروں کی زینت میں ہونا چاہئے۔ میں کسی ایک جج کے بارے میں بات نہیں کررہا ہے، سارے ججز قابل احترام ہیں۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ جب بھی پاکستان معاشی خوشحالی کی جانب بڑھ رہا ہوتا ہے اورسرمایہ کاری آتی ہے تو بیرونی طاقتیں اپنا اثر دکھاتی ہے،جب کوئی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بات کرے تو اس کے اثاثے اسی وقت چیک کرنے چاہئیں نہ کہ دس سال بعد چیک کئے جائیں، یہی وہی لوگ ہیں جو پاکستان میں استحکام نہیں چاہتے اور پاکستان کو پیروں پر کھڑا نہیں ہونے دینا چاہتے،حیران ہوں ایک طرف سعودی سرمایہ کاری آرہی، جبکہ ایک لیڈر کہتا الیکشن کرادو۔