پنجاب یونیورسٹی لاہور اور نسٹ نے پاکستان یونیورسٹیز ڈیبیٹنگ چیمپئن شپ کے قومی راؤنڈز جیت لئے

بدھ 15 مئی 2024 21:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2024ء) پنجاب یونیورسٹی لاہور اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) اسلام آباد نے بالترتیب پاکستان یونیورسٹیز ڈیبیٹنگ چیمپئن شپ 24۔2023 ء کے اردو اور انگریزی مباحثے کے قومی راؤنڈز جیت لئے۔ ایچ ای سی کے زیر اہتمام ایچ ای سی سیکرٹریٹ میں چیمپئن شپ کے فائنل راؤنڈ میں اردو اور انگریزی کی 24 ٹیموں نے حصہ لیا۔

چیمپئن شپ کے ابتدائی راؤنڈ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور آئی سی ٹی، اے جے کے، گلگت بلتستان میں ہوئے۔ مہمان خصوصی چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے، چیمپئن شپ میں پہلی پوزیشن ہولڈرز کو 200,000 روپے، دوسری کیلئے 150,000 اور تیسری پوزیشن کیلئے 100,000 روپے کا انعام دیا گیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ جیت اور ہار کھیل کا حصہ ہے، نوجوان ملک کا مستقبل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل اور باصلاحیت نوجوانوں سے مالا مال ملک ہے، نوجوانوں سے ملک کی سماجی و اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانے اور ملک کو مشکل حالات سے نکالنے کی امیدیں وابستہ ہیں۔ ڈاکٹر مختار نے تعلیم کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی کردار سازی میں والدین اور اساتذہ کے اہم کردار پر زور دیا۔ اردو اور انگریزی مباحثے کے مقابلوں کے چیف ججز، ڈاکٹر وسیمہ شہزاد، ڈین شعبہ انگریزی، ایئر یونیورسٹی میں اور ڈاکٹر یوسف خشک، ڈائریکٹر جنرل سرحد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی، پشاور نے طلباء سے خطاب کیا۔

انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بحث کرنے والوں کی طرف سے دکھائے گئے الفاظ میں تحقیق، دلائل، فصاحت اور روانی غیر معمولی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ مقابلوں کے دوران ہم آہنگی اور رواداری کا مشاہدہ کرنا ان کے لئے فخر کی بات ہے۔ اس سے قبل اپنے ابتدائی کلمات میں مشیر (تعلیم) ایچ ای سی انجینئر محمد رضا چوہان نے کہا کہ یہ مقابلہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو یونیورسٹی کے طلباء کو مختلف مسائل اور موضوعات کے بارے میں خیالات کا تبادلہ کرنے اور مختلف نقطہ نظر پیدا کرنے کے لیے فراہم کیا گیا ہے۔

ایچ ای سی نے 2002 ء میں یونیورسٹی کے طلباء کے درمیان تقریری مقابلے کے طور پر اسے شروع کیا تھا تاہم تقریباً چند سال قبل اسے ایک مباحثے کی سرگرمی میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ مشیر نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیمی اداروں میں ہم نصابی اور غیر نصابی سرگرمیاں بہترین شخصیات کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتی ہیں