پاکستان میں آم کازیر کاشت رقبہ1لاکھ75ہزار308 ایکڑجبکہ پنجاب میں 1لاکھ14ہزار432 ایکڑہے، ترجمان مینگو ریسرچ انسٹیٹیوٹ

جمعرات 16 مئی 2024 13:39

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2024ء) پاکستان میں آم کازیر کاشت رقبہ1 لاکھ 75 ہزار 308 ایکڑاورپنجاب میں 1لاکھ 14ہزار 432 ایکڑہے جبکہ پاکستان میں آم کی سالانہ پیداوار 20لاکھ میٹرک ٹن اورپنجاب میں 13لاکھ میٹرک ٹن حاصل ہوتی ہے نیز پاکستان آم کے زیرکاشت رقبے کے لحاظ سے دنیا میں 7 ویں نمبر پر ہے۔مینگو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ترجمان نے بتایاکہ امسال موسم گرما میں درجہ حرارت میں اضافہ سے اورزیادہ بارشیں نہ ہونے کے باعث ہوا میں نمی کا دباؤ انتہائی کم جارہا ہے جس کے باعث بعض مقامات پر آم کا پھل متاثر ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آم کی اچھی فلاورنگ کیلئے مارچ میں درجہ حرارت پہلے پندرہ دنوں میں 13 سے30 ڈگری سینٹی گریڈ ہونا ضروری ہوتا ہے مگر امسال ان دنوں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈسے بھی زائدرہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں اور درجہ حرارت بڑھنے کے باعث اس بار پیداوار میں آم کی پیداوارمیں کچھ کمی کا خدشہ ہے اسلئے آم کے باغبان باغات میں نمی زیادہ کرنے کیلئے روٹاویٹر، ہل وغیرہ بالکل نہ چلائیں اور وقفہ آبپاشی کم یعنی 10سے12 دن رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ آم کے چھوٹے پودوں کو ہفتہ وار آبپاشی کا شیڈول رکھیں اور چونکہ خشک سالی کی وجہ سے آم کے باغات میں تھرپس اور مائٹس کے حملہ کا امکان زیادہ ہو جاتا ہے لہٰذا تھرپس یا مائٹس کے حملہ کی صورت میں باغبان مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سپرے کریں۔اس کے علاوہ باغبان موسم گرما میں گھاس اور پودوں کی کٹائی سے گریز کریں جس کے ساتھ ساتھ پودوں میں قوت مدافعت بڑھانے کیلئے حل پذیر پوٹاش کا1 تا2 فیصد سپرے بھی کیا جا ئے۔