کیوبا کا امریکاسے ملک کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ممالک کی فہرست سے نکالنے کا مطالبہ

جمعرات 16 مئی 2024 14:30

ہوانا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2024ء) کیوبا کے صدر میگوئل ڈیاز کینیل نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کیوبا کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ریاستوں کی فہرست سے نکالے اور اقتصادی پابندیاں ختم کرے ۔ تاس کے مطابق انہوں نے ایکس پر جاری پوسٹ میں کہا کہ کیوبا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کر رہا ہےلہذا امریکا کو صحیح اور منطقی قدم اٹھانا چاہیے اور کیوبا کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ریاستوں کی فہرست سے نکالتے ہوئے ملک کے خلاف قائم تجارتی اور اقتصادی پابندیاں ختم کرنی چاہیے ۔

واضح رہے امریکہ نے 1961 میں اس ملک میں امریکی املاک کو قومیانے کے بعد کیوبا کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لیے۔ اس کے بعد امریکا نے کیوبا کے خلاف تجارتی اور اقتصادی پابندیاں عائد کر دیں۔

(جاری ہے)

دسمبر 2014 میں، امریکی صدر براک اوباما نے اعتراف کیا کہ کیوبا کے بارے میں امریکا کی سابقہ پالیسی کام نہیں کر رہی تھی اور دو طرفہ تعلقات کو معمول پر لانے اور کیوبا مخالف پابندیوں میں تخفیف کی طرف بڑھنے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔

2015 میں، اوباما انتظامیہ نے کہا کہ کیوبا کو دہشت گردی کے ریاستی سرپرستوں کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔لیکن جنوری 2017 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ عمل معطل کر دیا گیا۔ انہوں نے امریکی شہریوں کے لیے سفر کے طریقہ کار کو سخت کر دیا اور کیوبا کی فوج کے زیر کنٹرول تنظیموں کے ساتھ کاروبار کرنے پر پابندی لگا دی۔ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے کیوبا کو ایک بار پھر دہشت گردی کے ریاستی سرپرستوں کی فہرست میں ڈال دیا۔

بائیڈن انتظامیہ نے وعدہ کیا تھا کہ وہ کیوبا کے حوالے سے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے گا لیکن ابھی تک اسے مذکورہ فہرست سے نہیں ہٹایا ہے۔نومبر 2023 میں، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 31 ویں قرارداد منظور کی جس میں امریکہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کیوبا سے اقتصادی، تجارتی اور مالیاتی پابندیاں اٹھائے۔ اس دستاویز کو 187 رکن ممالک کی حمایت حاصل تھی جس میں صرف دوممالک (امریکا اور اسرائیل) مخالف تھے جبکہ یوکرین نے حصہ نہیں لیا تھا۔