غزہ میں خوراک و دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید کمی سے زندگی کو خطرہ لاحق

یو این جمعرات 16 مئی 2024 22:00

غزہ میں خوراک و دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید کمی سے زندگی کو خطرہ لاحق

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 مئی 2024ء) اقوام متحدہ کی امدادی ٹیموں نے غزہ بھر میں انسانی امداد کی فراہمی کے لیے محفوظ راستہ مہیا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں خوراک سمیت بنیادی اشیائے ضرورت کی شدید قلت کے باعث زندگیاں خطرے میں ہیں۔

اقوام متحدہ کے عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے بتایا ہے کہ غزہ میں باقی ماندہ خوراک اور ایندھن آئندہ چند روز میں ختم ہو جائیں گے۔

6 مئی کے بعد اسرائیل کے ساتھ کیریم شالوم کے سرحدی راستے تک نہ تو رسائی مل سکی ہے اور نہی ہی وہاں سے کوئی امداد غزہ میں آئی ہے جبکہ اسرائیل نے مصر کے ساتھ رفح کی سرحد بند کر رکھی ہے۔ جنگ میں مزید شدت آئی تو امدادی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہو جانے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

Tweet URL

دوسری جانب عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) آج اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی ایک اور درخواست کی سماعت کرے گی جس میں اس نے استدعا کی ہے کہ عدالت رفح پر اسرائیلی حملے روکنے کا حکم جاری کرے۔

غزہ سے انخلا کا حکم

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) نے بتایا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے انخلا کے احکامات ملنے کے بعد رفح سے تقریباً چھ لاکھ لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں جو غزہ کی مجموعی آبادی کا ایک چوتھائی ہے۔ شمالی غزہ سے بھی ایک لاکھ لوگوں کا انخلا ہوا ہے جہاں اسرائیلی فوج اور فلسطینی جنگجوؤں کے مابین شدید لڑائی جاری ہے۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں 285 مربع کلومیٹر یا تقریباً 78 فیصد علاقے سے لوگوں کے انخلا کا حکم دے رکھا ہے۔

'اوچا' نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ، وسطی غزہ میں دیر البلح اور جنوبی علاقے رفح میں زمینی حملوں اور سخت لڑائی کی اطلاعات دی ہیں۔

'ڈبلیو ایف پی' نے کہا ہے کہ غزہ میں چھ ماہ سے جاری بھوک کا خاتمہ کرنے اور قحط کے خطرے کو روکنے کے لیے علاقے میں کئی مقامات سے انسانی امداد پہنچانے کی ضرورت ہے۔

جنوبی افریقہ بمقابلہ اسرائیل

جنوبی افریقہ نے 'آئی سی جے' سے استدعا کی ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کی بقا یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر عبوری احکامات جاری کیے جائیں۔ رفح پر حملے سے غزہ بھر میں انسانی امداد اور بنیادی خدامت کی فراہمی کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ اس کارروائی سے بحیثیت گروہ فلسطینیوں کی بقا بھی خطرے میں ہے اور ان کے حقوق کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ بھر میں رفح ہی ایسی آخری جگہ ہے جہاں لوگ پناہ لے سکتے ہیں اور وہاں طبی سہولیات سمیت بنیادی خدمات کسی حد تک دستیاب ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے رفح کی سرحد بند کیے جانے اور کیریم شالوم کے سرحدی راستے تک رسائی میں حائل مشکلات کے باعث غزہ میں انسانی امداد نہیں پہنچ رہی ہے۔

قبل ازیں، جنوری کے آخر میں 'آئی سی جے' نے جنوبی افریقہ کی درخواست پر اسرائیل کو خصوصی احکامات جاری کرتے ہوئے غزہ کے شہریوں کو نقصان سے بچانے اور انہیں ضرورت کے مطابق انسانی امداد کی فوری فراہمی یقینی بنانے کو کہا تھا۔

جنوبی افریقہ نے عدالت سے کہا تھا کہ اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی اور جنگی جرائم کے ارتکاب سے روکا جائے جبکہ اسرائیل نے عدالت کے روبرو ان الزامات کو مسترد کیا۔