قومی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان کے تقرر سے متعلق پی سی بی کا غیر متوقع فیصلہ

پی سی بی کے 7 میں سے 6 سلیکٹرز نے نائب کپتان کا نام دینے کے خلاف ووٹ دیے جانے کا انکشاف

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 27 مئی 2024 12:51

قومی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان کے تقرر سے متعلق پی سی بی کا غیر متوقع فیصلہ
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 27 مئی 2024ء ) قومی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان کے تقرر سے متعلق پی سی بی کا غیر متوقع فیصلہ، پاکستان کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اور ان کے ساتھ آنے والی ٹیم انتظامیہ کو ضرورت پڑنے پر نائب کپتانی کا فیصلہ کرنے کے تمام اختیارات حاصل ہوں گے۔ پی سی بی کے سات میں سے چھ سلیکٹرز نے یورپی ٹور اور ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے لیے نائب کپتان کے نام کے خلاف ووٹ دیا اس لیے کسی کو بھی اس عہدے کی پیشکش نہیں کی گئی جیسا کہ سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔

’دی نیوز‘ نے ان افواہوں کی حقیقت جاننے کے لیے متعدد ذرائع سے بات کی ہے کہ ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم کی روانگی سے قبل شاہین آفریدی کو نائب کپتانی کی پیشکش کی گئی تھی۔ اس معاملے کی حقیقت یہ ہے کہ چھ سلیکٹرز نے ورلڈ کپ کے لیے نائب کپتان مقرر کرنے کے خلاف ووٹ دیا تھا اور پھر اس خیال کو ختم کر دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ایک ذریعے نے بتایا کہ "چونکہ سابقہ دور حکومت کی طرف سے کپتانی اور نائب کپتانی کے معاملات میں غلط رویوں کی وجہ سے بہت سارے اگر مگر ملوث تھے، چھ سلیکٹرز کا خیال تھا کہ ورلڈ کپ کے دوران کسی کو بابر اعظم کا نائب نہیں بنایا جانا چاہیے، اس لیے نائب کپتانی کی پیشکش کا کوئی فائدہ نہیں تھا۔

ورلڈ کپ کے لیے کسی کو بھی کپتانی دینا"۔ نائب کپتانی کے لیے محمد رضوان، شاداب خان اور شاہین شاہ ممکنہ امیدوار تھے۔ ایک ذریعہ نے مزید کہا کہ "یہ ایک بہتر آپشن تھا کہ ورلڈ کپ کے لیے کسی کو پوزیشن کی پیشکش نہ کی جائے۔" پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی جو عارضی طور پر موجود تھی اس کے پاس کپتانی میں کوئی تبدیلی یا تقرری کرنے کا مینڈیٹ نہیں تھا جو اس نے بابر اعظم کی جگہ شاہین کو دے کر کیا۔

ذریعے نے مزید بتایا کہ “کپتانی کے ساتھ بدلاؤ کے اس ایک غلط فیصلے نے معاملے کو پیچیدہ بنا دیا اور بہت سارے دعویداروں کو سامنے لایا جس نے مختلف عہدوں کے لئے غیر ضروری دوڑ شروع کردی۔ اسی وجہ سے سلیکٹرز کی ایک اچھی اکثریت نے ورلڈ کپ کے دوران بابر اعظم کو نائب مقرر کرنے کے خلاف ووٹ دیا۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر کبھی ضرورت پڑی تو گیری کی سربراہی میں ٹیم مینجمنٹ نائب کپتان مقرر کرنے کی ذمہ دار ہوگی۔

"اگر کبھی بابر میدان چھوڑ دیتا ہے یا میچ چھوڑنے پر مجبور ہوتا ہے تو گیری کے پاس میدان مارشل کرنے کے لیے بابر کے نائب کا فیصلہ کرنے کے اختیارات ہوں گے۔" باخبر ذرائع نے دی نیوز کو یہ بھی بتایا کہ ایک بار جب شاہین آفریدی کو نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز سے قبل کپتانی سے ہٹا دیا گیا تو ان سے غیر سرکاری طور پر ایک سلیکٹر نے نائب کپتانی سنبھالنے کے بارے میں مشورہ کیا۔

“صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ایک تجویز تھی کہ شاہین آفریدی کو ان کی جگہ نائب کپتان مقرر کیا جائے۔ سلیکٹرز میں سے ایک نے شاہین سے غیر رسمی بات چیت میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز سے قبل پوزیشن تجویز کی جس پر شاہین نے انکار کر دیا۔ اسپیڈسٹر کو کسی بھی وقت ٹیم کا نائب کپتان بننے کی کوئی آفیشل پیشکش نہیں کی گئی۔