کاشتکارکپاس کی بی ٹی اقسام کے ساتھ10 فیصد رقبے پر نان بی ٹی اقسام بھی کاشت کریں، محکمہ زراعت

جمعرات 6 جون 2024 11:52

کاشتکارکپاس کی بی ٹی اقسام کے ساتھ10 فیصد رقبے پر نان بی ٹی اقسام بھی ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جون2024ء) ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادچوہدری خالد محمودنے کہا ہے کہ کپاس کے کاشتکاربی ٹی اقسام کے ساتھ 10 فیصد رقبے پر نان بی ٹی اقسام بھی کاشت کریں تاکہ حملہ آور سنڈیوں میں بی ٹی اقسام کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو سکے ،اگر بیج کا اگاؤ 75 فیصد یا زیادہ ہو تو کاشت کےلئے بُر اترا ہوا 6کلو گرام جبکہ بُردار بیج8 کلو گرام فی ایکڑ استعمال کریں ، اگر بیج کا اگاؤ60فیصد ہو تو بُر اترا ہوا بیج8اور بر دار بیج 10 کلوگرام فی ایکڑ اور اگر بیج کا اگاؤ 50فیصد ہو تو شرح بیج بر اترا ہوا بیج 10 کلوگرام جبکہ بردار بیج 12 کلو گرام فی ایکڑ ڈالا جائے۔

انہوں نے کپاس کی بی ٹی و نان بی ٹی اقسام کے حوالے سے کاشتکاروں کو آگاہ کیا کہ وہ کپاس کی دوسری منظور شدہ بی ٹی اقسام کا انتخاب اپنے علاقے،زمین کی قسم،پانی کی دستیابی اور محکمہ زراعت توسیع کے مقامی عملہ کے مشورہ سے کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کاشتکار اچھی پیداوار کے حصول کےلئے کپاس کی بی ٹی اقسام آئی یو بی13،ایف ایچ142،ایم این ایچ886،نیاب 878،بی ایس15،ایف ایچ 114،ایف ایچ لالہ زار،آئی آر3701،این ایس 121 وغیرہ اور نان بی ٹی اقسام نیاب کرن وغیرہ کاشت کریں جبکہ کپاس کی دوسری منظور شدہ بی ٹی اقسام کا انتخاب اپنے علاقے،زمین کی قسم،پانی کی دستیابی اور محکمہ زراعت توسیع کے مقامی عملے کے مشورے سے کیا جا ئے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار بوائی سے قبل بیج کو مناسب کیڑے مار دوائی لگا لیں تاکہ فصل ایک ماہ تک رس چوسنے والے کیڑوں بالخصوص سفید مکھی کے حملے سے محفوظ رہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکاربیج کو بیماریوں سے بچانے کیلئے محکمہ زراعت(توسیع) کے عملہ کے مشورہ سے مناسب پھپھوندی کُش زہر بھی لگا لیں نیزکپاس کی کاشت ترجیحاً پٹریوں پر کریں جس کیلئے مشینی طریقہ استعمال یا ہاتھ سے چوپا لگایا جائے تاہم اگر کپاس کی کاشت ڈرل سے کرنی ہو تو قطاروں کا فاصلہ اڑھائی فٹ رکھیں اور جب پودوں کا قد ایک سے دو فٹ ہو جائے تو پودوں کی ایک لائن چھوڑ کر دوسری لائن پر مٹی چڑھا دیں۔

انہوں نے کہا کہ کپاس کی کاشت ترجیحاً پٹریوں پر کی جائے کیونکہ پٹریوں پر کاشتہ فصل میں جڑی بوٹیوں کا انسداد آسان، کھادوں کا استعمال بہتر، پانی اور بارشوں سے ہونے والے نقصان سے بھی بچت ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈرل سے کاشتہ فصل کیلئے پہلی آبپاشی بوائی کے 30تا 35دن بعد اور بقیہ 12سے15 دن کے وقفے سے کی جا ئے جبکہ پٹریوں پر کاشتہ فصل کیلئے بوائی کے بعد پہلا پانی 3 تا4 دن،دوسرا، تیسرا اور چوتھا پانی6 تا7 دن کے وقفے سے جبکہ بقیہ پانی 12 دن کے وقفے سے حسبِ ضرورت لگایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار پودوں کی تعداد پوری کرنے کیلئے چھدرائی کے عمل سے زائد پودے نکال دیں اورچھدرائی کا عمل بوائی کے 20 تا 25دن کے اندریا پہلے پانی سے پہلے یا خشک گوڈی کے بعد ہر حالت میں ایک ہی دفعہ میں مکمل کریں۔ترجمان نے مزید بتایا کہ کاشتکار کمزور زمین میں پونے دو بوری ڈی اے پی،ڈیڑھ بوری ایس او پی اور ساڑھے تین بوری یوریا فی ایکڑجب کہ درمیانی زمین میں ڈیڑھ بوری ڈی اے پی،ڈیڑھ بوری ایس او پی اور سوا تین بوری یوریا فی ایکڑ استعمال کریں اسی طرح زرخیز زمین میں سوا بوری ڈی اے پی اور تین بوری یوریا فی ایکڑ استعمال کی جائے۔

متعلقہ عنوان :