
گلگت بلتستان کی رسیلی چیری : برآمدی منڈی میں خوشگوار اضافہ ۔ کاشتکاروں کے لیے خوشحالی کی نوید
اتوار 30 جون 2024 15:40
(جاری ہے)
اس کامیاب فیسٹیول کے انعقاد کی وجہ سے گلگت بلتستان کے چیری کی کاشت سے منسلک کسانوں اور مقامی کاروباروں کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی رسیلی چیری کو پہلے سے بہتر انداز میں متعارف کروانے اور اچھی قیمت پر فروخت کرنے میں مدد ملے گی۔
گلگت بلتستان کی چیری اپنے میٹھے ذائقے، رسیلے پن اور اعلیٰ غذائیت کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ گلگت بلتستان کے کئی علاقے جیسے ہنزہ، نگر، یاسین، پھنڈر اور نومل بین الاقوامی سطح پر چیری پیدا کرنے والے مشہور علاقے ہیں۔ اپنی مثالی آب و ہوا اور زرخیز زمین کے لیے معروف ان علاقوں میں اعلیٰ قسم کی چیری پیدا ہوتی ہے۔راکاپوشی ویوز پوائنٹ ڈسٹرکٹ نگر میں 2 روزہ تیسرے قومی چیری فیسٹیول کے دوران ڈپٹی کمشنر نگر عطا الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سال صرف ضلع نگر سے تقریباً 2 ہزار ٹن چیری کو ملکی مارکیٹوں میں ارزاں قیمت پر فروخت کیا گیا ہے جبکہ یہاں کی چیری کی بین الاقوامی منڈیوں میں بہت زیادہ قیمت ہے۔ گزشتہ دنوں ایک اہم پیش دفت اس وقت ہوئی جب گلگت بلتستان نے چین کو تازہ چیری کی پہلی کھیپ بھیجی جو اس کی زرعی برآمدات میں ایک اہم موقع ہے۔ یہ کامیابی 2022 میں دونوں ممالک کے درمیان پلانٹ ہیلتھ کے معاہدے کی بدولت ممکن ہوئی۔ چین کی چیری مارکیٹ کی مالیت 3 ارب ڈالر ہے اور اسے ہر سال 350,000 ٹن چیری کی ضرورت پڑتی ہے جو پاکستانی کاشت کاروں کو ایک بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔گلگت بلتستان میں ہاشوان گروپ کے سی ای او اور چینی کسٹمز سے منظور شدہ گلگت رحیم آباد میں سب سے بڑے چیری فارم کے مالک ارمان شاہ نے زرعی برآمدات میں پاکستان اور چین کے درمیان شراکت داری کے فوائد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کی چیری پہلے ہی مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں فروخت ہورہی ہے،اس سال برآمدی قیمتیں 700 سے 1000 روپے فی کلو کے درمیان رہی۔ ارمان کے کولڈ سٹوریج کی سہولت کی وجہ سے اب گلگت بلتستان میں چیری سیزن ختم ہونے کے بعد بھی چیری کی برآمد ممکن ہے۔ انہوں نے گلگت بلتستان کی پیداوار کے معیار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے چیری باغات کی چینی کسٹمز کی طرف سے منظوری خطے میں موجود اعلیٰ معیار کی چیری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ان کا کہنا ہے کہ گلگت رحیم آباد میں 100 سے زائد چیری کے باغات،ایک بین الاقوامی سطح کا کولڈ سٹوریج اور پیکنگ سینٹر چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں جو بین الاقوامی سطح پر اعلیٰ اور حفاظتی معیار پر پورا اترتے ہیں۔ اس سرٹیفیکیشن کا مطلب ہے کہ گلگت بلتستان کے کاشت کار اپنی چیری کی بہتر قیمت حاصل کر سکتے ہیں۔ اس وقت گلگت بلتستان میں سالانہ تقریباً 5,000 ٹن چیری پیدا ہوتی ہے لیکن چینی مارکیٹ تک رسائی سے پیداوار میں مزید اضافہ متوقع ہے۔مزید اہم خبریں
-
روسی تیل سے بھارت کا جنگ کی مدد کرنا ناقابل قبول، امریکہ
-
بھارتی فلم سازوں کی بھارت-پاکستان لڑائی سے منافع کمانے کی کوشش
-
پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں فاشسٹ گروہ ہے جو مُلک میں آگ لگانا چاہتا ہے، عظمیٰ بخاری
-
عالمی سفارتکار اور سرمایہ کار براہ راست فیلڈ مارشل سے رابطے میں ہیں؛ دی اکانومسٹ کا آرٹیکل
-
یمن: افریقی تارکین وطن کی کشتی غرقاب، درجنوں افراد ہلاک
-
پولیس کے شہدا کو خراج عقیدت، 4 اگست کا دن ملک کی داخلی سلامتی کے نگہبانوں کے نام جنہوں نے اپنی قیمتی جانیں قربان کرکے ریاستی عملداری کو یقینی بنایا، وزیر داخلہ محسن نقوی
-
حکومت نے دوبارہ حج کرنے اور عمر کی بالائی حد کی پابندی ختم کردی
-
یمن کے قریب سمندر میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے ہلاکتوں کی تعداد 68 ہوگئی
-
اضافی سامان کی فیس کیوں مانگی؟ بھارتی فوجی افسر نے ایئرلائن عملے کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا
-
عمران خان نے مجھے وزیراعلیٰ بنایا، ان کا اعتماد ہے تو میں یہاں بیٹھا ہوں، علی امین گنڈاپور
-
صدر مملکت کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، دونوں ممالک کے تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق
-
پرامن جوہری توانائی کا حصول ایران کا حق، شہباز شریف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.