دھان کے کاشتکاروں کو پنیری اکھاڑتے وقت جھلسے پودے الگ کرکے فوری تلف کرنے کی ہدایت

بدھ 10 جولائی 2024 12:50

دھان کے کاشتکاروں کو پنیری اکھاڑتے وقت جھلسے   پودے الگ کرکے فوری  تلف ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2024ء) دھان کے کاشتکاروں کو پنیری اکھاڑتے وقت جھلسے ہوئے اور سنڈی سے متاثرہ پودے الگ کرکے فوری زمین میں تلف کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ کاشتکار 9،9انچ کے فاصلے پر 2،2پودے اکٹھے لگائیں اس طرح فی ایکڑ سوراخوں کی تعداد 80ہزار جبکہ پودوں کی تعداد ایک لاکھ 60ہزار ہو جائے گی نیز اگر پانی وافر مقدار میں موجود ہو تو جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے کھیت میں 3انچ پانی 30دن تک کھڑا رکھاجائے لیکن اگر جڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ زہریں کرنی ہو تو سفارش کردہ جڑی بوٹی مار زہر لاب کی منتقلی کے تین سے 5دن کے اند ر اندر چھڑکاؤ کی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادکے ترجمان نے کہا کہ اس دوران کھادوں کا خاص خیال رکھنے کی بھی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا کاشتکار موٹی اقسام کیلئے پونے 2بوری ڈی اے پی، سوا2 بوری یوریا، سوا بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ جبکہ باسمتی اقسام کیلئے ڈیڑھ بوری ڈی اے پی، پونی بوری یوریا اور ایک بوری پوٹاش فی ایکڑ بوقت منتقلی پنیری ڈالیں۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار مزید رہنمائی کیلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زارعت کے فیلڈ سٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :