
تجارت میں خواتین کو بااختیار بنا کر اقتصادی بہتری لائی جا سکتی ہے، ایس ڈی پی آئی کی رپورٹ کی تقریب رونمائی سے مقررین کا خطاب
پیر 5 اگست 2024 17:28
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاکستان سنگل ونڈو (پی ایس ڈبلیو) اور دیگر ڈیجیٹل معیشت کی اصلاحات بھی معلومات اور مارکیٹ تک رسائی کی لاگت کو کم کر سکتی ہیں۔
اسلامی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز کے رکن ڈاکٹر عارف سلیم نے رپورٹ میں جنوبی ایشیا میں خواتین کو درپیش مختلف چیلنجز کی نشاندہی کی۔ انہوں نے رپورٹ کی مضبوط طریقہ کار اور معیار کی ضمانت کے اقدامات کی تعریف کی اور کچھ تجاویز بھی د یں جن میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانے سے نہ صرف کاروبار کو فروغ ملے گا بلکہ پاکستان میں ناخواندہ لوگوں کےلئے ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ تک رسائی کو بھی بہتر بنایا جا سکے گا۔ پروگرام منیجر، ایف این ایف پاکستان کی انیقہ ارشدنے رپورٹ میں خواتین کی تجارت میں لازمی کردار اور درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کی مدد سے خواتین کی قیادت والی پورٹ فولیو تیار کر کے ان کے کاروبار کو بڑھا یا جاسکتا ہے۔ ایس ڈی پی آئی کی ماہ نور ارشدنے رپورٹ پرتفصیلی پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ مطالعے نے چار اہم علاقوں پر توجہ مرکوز کی، جنوبی ایشیا میں خواتین کس طرح موجودہ تجارتی معاہدوں سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دو طرفہ اور کثیر الجہتی معاہدوں کی مدد سے تجارتی روابط فروغ پاتے ہیں اور اقتصادی ترقی کو تقویت ملتی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز سری لنکا کے ریسرچ فیلو اسنکا وجے سانگھے نے برآمدات کی پیداواری صلاحیت میں خواتین کاروباریوں کے کردار کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مخصوص مداخلتوں کا تعین کیا جا سکے۔ سائوتھ ایشین نیٹ ورک آن اکنامک ماڈلنگ بنگلہ دیش کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرڈاکٹر سلیم ریحان نے بنگلہ دیش سٹاک ایکسچینج کے ساتھ ورلڈ بینک کے مطالعے کا حوالہ دیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بنگلہ دیش میں خواتین کی کاروباری صلاحیت ایس ایم ایز اور مقامی طور پر کام کرنے والی مائیکرو انٹرپرائزز سے جڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی اثاثوں کی ملکیت کی کمی ان کے کاروبار کےلئے فنڈنگ تک رسائی کو مشکل بناتی ہے۔ ڈاکٹر ریحان نے پالیسیوں، ٹیکسیشن اور عوامی اور نجی شعبے میں بنیادی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا تاکہ پالیسیوں اور ان کے نفاذ کے درمیان فرق کو دور کیا جا سکے۔ ورلڈ بینک میں سینئر پرائیویٹ سیکٹر سپیشلسٹ کرن افضل نے رپورٹ کو خواتین کو تجارت میں شامل کرنے والا روڈ میپ قرار دیا۔ انہوں نے زور دیا کہ اقتصادی اور تجارتی نتائج کو بہتر بنانے کے لیے خواتین کی تجارتی ویلیو چینز میں شمولیت ضروری ہے۔ انہوں نے سٹیم (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی) میں خواتین کی کم نمائندگی پر بھی روشنی ڈالی جو ان کی کیریئر کی ترقی پر اثر انداز ہوتی ہے۔مزید تجارتی خبریں
-
ملک بھر میں سونے کی قیمت میں425,178 روپے پر مستحکم
-
مختلف شعبوں سے وابستہ 600 سے زائد پاکستانی کمپنیوں نے چینی حکام کے ساتھ رجسٹریشن مکمل کر لی
-
یانگو ڈیلیوری کا پاکستان میں اپنی خدمات کا دائرہ وسیع، کار کورئیر سروس کا آغاز
-
سمندرپارپاکستانیوں کی ترسیلات زرمیں پہلی سہ ماہی میں سالانہ بنیادوں پر 8.4 فیصد اضافہ ریکارڈ
-
تین روزہ عالمی نمائش قالینوں کی صنعت ،معیشت کیلئے کامیابیاں سمیٹنے کے بعد اختتام پذیر
-
برائلر گوشت کی قیمت میں مزید16روپے کلو اضافہ
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی، 100 انڈیکس میں 1066 پوائنٹس کا اضافہ
-
پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ
-
ملک بھر سونے کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری ، فی تولہ قیمت 8400 روپے بڑھ گئی
-
ملک بھرمیں سونے کی قیمت میں 8,400 روپے اضافہ ریکارڈ
-
برائلر گوشت کی قیمت میں 20 روپے کلو اضافہ، فارمی انڈے بھی مہنگے
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان، 100 انڈیکس717 پوائنٹ بڑھ کر ایک لاکھ 66 ہزار890پوائنٹس پر پہنچ گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.