مختلف شعبوں سے وابستہ 600 سے زائد پاکستانی کمپنیوں نے چینی حکام کے ساتھ رجسٹریشن مکمل کر لی

جمعرات 9 اکتوبر 2025 16:41

مختلف شعبوں سے وابستہ 600 سے زائد پاکستانی کمپنیوں نے چینی حکام کے ساتھ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اکتوبر2025ء) چین میں مختلف شعبوں سے وابستہ 600 سے زائد پاکستانی کمپنیوں نے چینی حکام کے ساتھ رجسٹریشن مکمل کر لی ہے جو چین میں پاکستان کی تجارتی موجودگی اور منڈی تک رسائی میں نمایاں توسیع کی علامت ہے۔ویلتھ پاکستان کو دستیاب دستاویزات کے مطابق چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (جی اے سی سی) کے ساتھ 25 آموں کے ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس، 21 کینو کولڈ ٹریٹمنٹ پلانٹس اور 103 چاول کمپنیوں کی باضابطہ رجسٹریشن مکمل ہو چکی ہے۔

اس کے علاوہ 15 ریپ سیڈ میل کمپنیوں، 106 چیری ایکسپورٹرز، 175 سی فوڈ کمپنیوں، 185 تل پراسیسنگ یونٹس، 10 فش میل تیار کنندگان اور 7 ڈی فیٹڈ بون کمپنیوں کی رجسٹریشن بھی ہو چکی ہے جبکہ کئی دیگر کیٹیگریز پر کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کی زرعی اور صنعتی برآمدات کے نئے شعبے جیسے پیاز، گدھے کی کھالیں اور ڈیری مصنوعات بھی منظوری کے لیے زیر جائزہ ہیں جو چین کے لیے برآمدات کی بنیاد میں مزید وسعت کی نشاندہی کرتا ہے۔

چین میں پاکستان کے کمرشل مشن نے ان رجسٹریشنز میں سہولت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کے تحت پاکستانی برآمدکنندگان اور چیمبرز آف کامرس کو مقامی تجارتی بیوروز سے منسلک کیا گیا اور سرکاری رجسٹریشن کے مراحل میں رہنمائی دی گئی۔کمرشل سیکشن نے 10 سے زائد پاکستانی کمپنیوں کو چین کے معروف ای کامرس پلیٹ فارمز جیسے Douyin اور JD.com پر رجسٹریشن میں مدد فراہم کی جس سے جیولری، گلابی نمک، چلغوزے، چاول، دستکاریوں اور قالینوں سمیت مختلف مصنوعات کی آن لائن فروخت ممکن ہوئی۔

یہ مشن اس وقت ماہانہ اوسطاً پانچ تجارتی و سرمایہ کاری سے متعلقہ سوالات نمٹاتا ہے جن میں درآمدی ضوابط، بندرگاہوں سے کلیئرنس کے طریقہ کار اور چینی منڈی کی پالیسیوں سے متعلق معلومات شامل ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ یہ مشن ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی)، بورڈ آف انویسٹمنٹ (بی او آئی) اور چین کے سفارتخانے کے ساتھ تعاون میں کاروباری وفود اور برآمدکنندگان کے ویزوں کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔

چینی درآمدکنندگان اور پاکستانی برآمدکنندگان کے درمیان بڑھتے ہوئے اعتماد، ادارہ جاتی ہم آہنگی اور کمپنیوں کی رجسٹریشن میں اضافے سے نہ صرف چین کی وسیع صارف مارکیٹ میں پاکستان کی نمایاں موجودگی کو تقویت ملے گی بلکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کی راہ بھی ہموار ہوگی۔