کپاس کے کاشتکاروں کو اگیتی کھلی ہوئی پھٹی کو بارشوں، جڑی بوٹیوں، بیجوں کی آمیزش سے بچانے کیلئے چھوٹے وقفوں سے چنائی کی ہدایت

پیر 26 اگست 2024 13:36

کپاس کے کاشتکاروں کو اگیتی کھلی ہوئی پھٹی کو بارشوں، جڑی بوٹیوں، بیجوں ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اگست2024ء) کپاس کے کاشتکاروں کو اگیتی کھلی ہوئی پھٹی کو بارشوں، جڑی بوٹیوں کے پتوں، بیجوں کی آمیزش و خراب ہونے سے بچانے کیلئے چھوٹے وقفوں سے چن کر مارکیٹ میں فروخت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ کاشتکار روئی کو چننے کے بعد فوری طور پر اچھی طرح خشک کرنے کا انتظام بھی کریں تاکہ کپاس کی پیداوار متاثر نہ ہو سکے۔

محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد کے ڈائریکٹرچوہدری خالد محمودنے کہاکہ کاشتکار کپاس کی چنائی اس وقت شروع کریں جب ٹینڈے اچھی طرح کھل جائیں تاکہ ان سے اعلیٰ معیار کی کپاس حاصل ہوسکے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار کیڑوں، بارشوں کے پانی اور جڑی بوٹیوں کے پتوں کی آمیزش شدہ پھٹی کو الگ رکھیں اور علیحدہ فروخت کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کاشتکار کپاس کی چنائی نمی خشک ہونے پر شروع کریں تاکہ روئی میں شبنم کی نمی باقی نہ رہے اور کپاس بد رنگ ہونے سے محفوظ رہے۔

انہوں نے کہاکہ چنائی ہمیشہ پودے کے نچلے حصے سے کھلے ہوئے ٹینڈوں سے شروع کریں اور بتدریج اوپر کو چنائی کرتے جائیں تاکہ نیچے کے ٹینڈوں میں کھلی ہوئی کپاس پتوں اور دوسری آلائشوں سے محفوظ رہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار چنائی کرتے وقت ٹینڈوں سے کپاس کو اچھی طرح نکال لیں نیز چنائی قطاروں میں شروع کرائیں اور چنائی کرنے والی عورتوں کو پابند کریں کہ وہ اپنے سر وں کوسوتی کپڑوں سے ڈھانپ کر رکھیں۔

انہوں نے کہاکہ چنائی کرنے والے کھیت مزدوروں کو اجرت کپاس کی صفائی اور ستھرائی کو مدنظر رکھ کر ادا کی جائے اور صرف مقدار کو اجرت کی کسوٹی نہ بنایاجائے۔انہوں نے کہاکہ چنی ہوئی پھٹی کو صاف اور خشک سوتی کپڑوں پر رکھیں تاکہ پھٹی نمی اور آلودگی سے محفوظ رہ سکے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار پھٹی کو بوروں میں بھرنے سے پہلے ناکارہ، خشک پتوں،سانگلیوں، انسانی بالوں،سگریٹ کے ٹکڑوں، سوتلی رسیوں،شاپروں اورٹافیوں وغیرہ کے ریپرز والی آلائشوں سے مکمل طورپر صاف کرلیں تاکہ اعلیٰ معیار کی روئی حاصل ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :