جہالت ختم ہوگی تو انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشتگردی کا خاتمہ ہو گا، ایازمیمن

بچوں کو تعلیم دینا والدین کے ساتھ ساتھ ریاست کی بھی اولین ذمہ داری ہے، شہرقائد میں تقریبا 18لاکھ سے بچے اسکول جانے سے محروم ہیں، سماجی رہنماء

پیر 9 ستمبر 2024 21:02

جہالت ختم ہوگی تو انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشتگردی کا خاتمہ ہو ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 ستمبر2024ء) آل کراچی تاجر الائنس وعام آدمی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایاز میمن موتی والا نے خواندگی کے عالمی دن کے حوالے سے تعلیم کی اہمیت و ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم یافتہ قوم ہی ملک وقوم کی ترقی اور معاشی خوشحالی کی ضمانت ہوتی ہے، والدین کے ساتھ تعلیم دینا ریاست کی بھی ذمہ داری ہے، یہ بات واضح ہے کہ ہمارے وسائل ریاست کے پاس موجود ہیں اور ریاست نے ہم سے وسائل میں سے کچھ حاصل بھی کیا ہے تو ہم تک وہ تمام سہولیات کیوں نہیں پہنچ رہیں جن میں تعلیم اور صحت سب سے اہم ہیں، ان خیالات کا اظہارانہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا، ایازمیمن موتی والا نے کہا کہ اگر بچے تعلیم کے ساتھ اخلاقی طور پر بھی اچھے ہیں تو یہی والدین کی کامیابی ہے جہالت ختم ہوگی تو انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشتگردی کا خاتمہ ہو گا، علم کمزور ترین معاشرے کو طاقتور بنانے میں مثبت اور بنیادی کردار ادا کرتا ہے کسی بھی معاشرے کو اگر مثالی بنانا ہو تو اس کی صرف تعلیم و تربیت پر توجہ دیں معاشرہ خود بخود ہی مثالی بن جائے گا اس وقت پاکستان میں شرح خواندگی ساٹھ فیصد سے زیادہ ہے، انہوں نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق کراچی میں 18 لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں، کراچی کے تمام اضلاع میں لاکھوں کی تعداد میں بچے اسکول نہیں جاتے جس کی وجوہات کا سدباب ضروری ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ سرکاری سطح پر بچوں کو مفت تعلیم کے لیئے جامع اقدامات کرے سرکاری اسکولوں میں تعلیم کا معیار بہتر کرے اورقابل اساتذہ کو سرکاری اسکولوں میں تعینات کیا جائے تا کہ عوام کو رجحان سرکاری اسکولوں کی جانب بڑھ سکے، انہوں نے کہا کہ تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے اگر والدین مالی طور پر اتنی سکت نہیں رکھتے کہ اپنے بچوں کو سکول بھجوا سکیں تو ریاست کو چاہیے کہ وہ بچوں کی تعلیم و صحت کے اخراجات برداشت کرے، تمام ترقی یافتہ ممالک میں بچوں کی تعلیم وتربیت پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے تا کہ وہ بچہ کل کو ایک ذمہ دارشہری بن کر معاشرتی ترقی اور اپنی ریاست کے لیئے فائدہ مند شخص ثابت ہوسکے اور ریاست کی مضبوطی اور بہتری کے لیئے کردار ادا کرسکے۔