بنگلادیش نے بھارت سے حسینہ واجد کی حوالگی کی درخواست کا فیصلہ کرلیا

شیخ حسینہ عوامی احتجاج کے دوران ہونے والے قتل عام کے الزام میں مطلوب ہیں،چیف پراسیکیوٹر

منگل 10 ستمبر 2024 11:29

بنگلادیش نے بھارت سے حسینہ واجد کی حوالگی کی درخواست کا فیصلہ کرلیا
ڈھاکا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2024ء) بنگلادیش نے بھارت سے حسینہ واجد کی حوالگی کے لیے قانونی عمل کا آغاز کردیا۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق بنگلادیش کے بین الاقوامی جرائم ٹربیونل (آئی سی ٹی)نے کہا ہے کہ سابق بنگلادیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ کو بھارت سے بنگلادیش واپس لانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔گزشتہ روز ٹربیونل کے چیف پراسیکیوٹر نے کہا کہ شیخ حسینہ کو واپس لانے اور ان پر عوامی احتجاج کے دوران حکومتی پرتشدد کارروائیوں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کے مقدمات چلانے کے لیے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ٹربیونل کے چیف پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام نے کہا کہ شیخ حسینہ عوامی احتجاج کے دوران ہونے والے قتل عام کے الزام میں مطلوب ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ چونکہ مرکزی مجرم ملک سے فرار ہو چکا ہے اس لیے ہم اسے واپس لانے کے لیے قانونی کارروائی شروع کریں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ بنگلا دیش اور بھارت کے درمیان 2013 میں شیخ حسینہ کی حکومت میں ہی تحویل مجرمان کا معاہدہ ہوا تھا۔چیف پراسیکیوٹر نے کہا کہ چونکہ حسینہ واجد کو بنگلادیش میں قتل عام کے مرکزی ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے اس وجہ سے انہیں قانونی طور پر واپس لا کر مقدمات کا سامنا کرانے کی کوشش کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :