پی ٹی آئی کے گرفتار اراکین پارلیمنٹ کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل

اسلام اباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی جلسے پر درج مقدمات میں گرفتار ارکان کی درخواستوں پر آرڈر جاری کردیا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 12 ستمبر 2024 13:43

پی ٹی آئی کے گرفتار اراکین پارلیمنٹ کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 ستمبر 2024ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے گرفتار اراکین پارلیمنٹ کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل کر دیا، پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل ہونے کے بعد جوڈیشل تصور ہوں گے، ہائیکورٹ کا دو رکنی بنچ کل مزید دلائل سُن کر حتمی فیصلہ کرے گا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیازپر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ’واضح آبزرویشن دے رہا ہوں کہ پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کے جسمانی ریمانڈ کا انسدادِ دہشت گردی عدالت کا فیصلہ برقرار نہیں رہ سکتا‘۔

اس پر پراسیکیوٹر جنرل اسلام آباد نے مؤقف اپنایا کہ ’جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل کرنے سے برا تاثر جائے گا‘، اس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے قرار دیا کہ ’کیا برا تاثر جائے گا؟ میں واضح آبزرویشن دے چکا ہوں کہ یہ آرڈر برقرار نہیں رہ سکتا، کل جمعہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کا دو رکنی بنچ نہیں ہوتا لیکن یہ بنچ خصوصی بنچ کے طور پر صبح دس بجے کیس کی سماعت کریگا، تب تک انسدادِ دہشت گردی عدالت کا جسمانی ریمانڈ کا آرڈر معطل کر رہے ہیں‘۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی کے گرفتار ممبرانِ قومی اسمبلی نے تھانہ سنگجانی کے مقدمے میں انسدادِ دہشت گردی عدالت کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ، جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ خلافِ قانون قرار دے کر کالعدم کرنے کی استدعا کی گئی ، اس حوالے سے مؤقف اپنایا گیا کہ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے جلد بازی میں جسمانی ریمانڈ منظور کیا، نظر ثانی درخواست منظور کرتے ہوئے انسدادِ دہشت گردی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔