آئین میں ترمیم کیلئے لوگوں کو قائل کریں گے تاکہ ضمیر کے مطابق ووٹ دیں

جج کا فیصلہ تو تو اس کی مرضی لیکن ممبر پارلیمنٹ کا ووٹ کیا ضمیربیچنا ہوتا ہے؟ آج سپریم کورٹ نے اس وقت کی غلطی کو ٹھیک کیا ہے، آرٹیکل 63اے نظر ثانی کیس فیصلے میں جس قدر تاخیر ہوئی یہ بدقسمتی ہے، ن لیگی رہنماء بلال کیانی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 3 اکتوبر 2024 21:21

آئین میں ترمیم کیلئے لوگوں کو قائل کریں گے تاکہ ضمیر کے مطابق ووٹ دیں
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 اکتوبر 2023ء ) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء بلال کیا نی نے کہا ہے کہ آئین میں ترمیم کیلئے لوگوں کو قائل کریں گے تاکہ ضمیر کے مطابق ووٹ دیں، جج کا فیصلہ تو تو اس کی مرضی لیکن ممبر پارلیمنٹ کا ووٹ کیا ضمیر بیچنا ہوتا ہے؟آج سپریم کورٹ نے اس وقت کی غلطی کو ٹھیک کیا ہے۔ انہوں نے اے آروا ئی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ممبر اسمبلی ووٹ دیتا ہے اور ڈی سیٹ ہونے کو بھی تیار ہے، جبکہ ممبر کیلئے ڈی سیٹ ہونا کوئی چھوٹی بات نہیں، پھر بھی وہ کہتا ہے قانون سازی کیلئے ووٹ کروں گا بے شک ڈی سیٹ ہوجاؤں ۔

آئین کی شق کیا کہتی ہے کہ اس کی خلاف ورزی پر کیا سزا ہوسکتی ہے؟ آئین کی شق کیا کہتی ہے کہ کس طرح سزا ہونی چاہیئے اس پر بحث ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

کیا اخلاقیات اجازت دیتی ہیں کہ مئی 2022 میں ایک وزیراعلیٰ کے الیکشن کو آئین کو ری رائٹ کرکے اوور تھرو کیا جائے؟ قانونی طور پر غلط کیا گیا اور حمزہ کو ڈی سیٹ کیا گیا۔آج سپریم کورٹ اس غلطی کو ٹھیک کیا ہے۔

آرٹیکل 63اے نظر ثانی کیس فیصلے میں جس قدر تاخیر ہوئی یہ بدقسمتی ہے، نظر ثانی اپیل کا فیصلہ دو سال پہلے ہوجانا چاہیے تھا۔ 63اے کی 2022میں جن پانچ ججز نے پٹیشن لکھی تھی ان میں دو اس بنچ میں موجود تھے، بنچ بنانے کے تمام ضابطے پورے کئے، جج اگر فیصلہ دیتا ہے تو وہ اس کی مرضی ہوتی ہے لیکن جب ممبر پارلیمنٹ اپنی مرضی سے ووٹ ڈالے تو وہ ضمیر بیچ رہا ہے؟آئین میں ترمیم کیلئے لوگوں کو قائل کریں گے تاکہ ضمیر کے مطابق ووٹ دیں۔ سپریم کورٹ ، پارلیمنٹ اور ایگزیکٹو پر چیک ہے کہ ایک حد سے آگے نہیں جاسکتی ہے، تینوں کے درمیان معاملات متوازن رہنے چاہئیں۔