T آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی)اور اس کی ممبر تنظیم نے حکومت سے تمباکونوشی ترک کرنے کی قومی ہیلپ لائن کو انسانی و مالی وسائل کے ساتھ فعال اور موثر بنانے کا مطالبہ

منگل 22 اکتوبر 2024 20:25

(حیدرآباد(آن لائن) آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی)اور اس کی ممبر تنظیم نے حکومت سے تمباکونوشی ترک کرنے کی قومی ہیلپ لائن کو انسانی و مالی وسائل کے ساتھ فعال اور موثر بنانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ سگریٹ نوشی چھوڑنے میں تمباکونوشوں کی مدد کی جا سکے۔ اے آر آئی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ارشد علی سید نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تمباکونوشی ترک کرنے میں مثرخدمات و سہولیات کی فراہمی تمباکو سے پاک پاکستان کے حصول کے لیے ضروری ہے۔

ا گر ملک بھر میں یہ خدمات وسہولیات بڑے پیمانے پر فراہم نہیں کی گئیں تو تمباکو سے پاک مستقبل کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکے گا۔بیان کے مطابق تمباکونوشی چھوڑنے کی ہیلپ لائن کو فعال اور مثر بنانے کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ اس کے لیے انسانی و مالی وسائل بھی مہیا کیے جائیں۔

(جاری ہے)

انگلستان، سکاٹ لینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں تمباکونوشی ترک کرنے کے مقامی مراکز میں ایڈوائزر موجود ہوتے ہیں جو تمباکونوشی چھوڑنے کے سفر میں سگریٹ نوشوں کی مدد کرتے ہیں۔

اس عمل میں سگریٹ نوش کی تمباکو نوشی کی عادت کا دورانیہ، اسے چھوڑنے کی خواہش کا جائزہ لینے اور اس کے جسم میں کاربن مونو آکسائیڈ (سگریٹ کے دھوئیں میں ایک زہریلی گیس)کی مقدار جانچنے کے لیے سانس کا ٹیسٹ شامل ہیں۔اس سے اگلے مرحلہ میں نیشنل ہیلتھ سروسز کی جانب سے تمباکونوشی ترک کرنے کے تجویز کردہ علاج کے طریقوں سے مدد کی جاتی ہے۔ ان طریقوں میں سے ایک طریقہ نکوٹین ریپلیسمنٹ تھراپی (این آر ٹی) بھی ہے۔

ایڈوائزر تمباکونوشی ترک کرنے کے لیے ای سگریٹ کے استعمال کے سلسلے میں سگریٹ نوش کی رہنمائی کرتے ہیں۔ وہ تمباکونوشی کی شدید طلب اور اپنی عادت کی طرف دوبارہ مائل ہونے جیسے مشکل حالات کی نشاندہی کرنے میں بھی ان کی مدد کرتے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک میں تمباکونوشی ترک کرنے کے لیے دستیاب خدمات و سہولیات سے سیکھنے اور اسے اپنانے کی ضرورت ہے۔

ہم جب تک سگریٹ نوشی چھوڑنے میں بالغ افراد کی مدد نہیں کریں گے تب تک تمباکو سے پاک پاکستان کا خواب ادھورا رہے گا۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا کے 1.3 ارب تمباکونوشوں میں سے 80 فیصد کم اور درمیانی درجے کی آمدنی والے ممالک میں رہتے ہیں، پاکستان بھی ان ہی ممالک میں شامل ہے۔ پاکستان میں اس وقت تین کروڑ دس لاکھ سے زیادہ افراد مختلف شکلوں میں تمباکو استعمال کرتے ہیں، جن میں سے نصف سے زیادہ سگریٹ نوش ہیں۔

ایڈیٹر صاحبان کیلییآلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی)کیا ہی آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی)، پاکستان میں سماجی شعبے میں صحت، تعلیم، ثقافت اور گورننس پر کام کرتا ہے۔ اس کا قیام سن 2018 میں عمل میں آیا۔ یہ سرکاری و غیر سرکاری شعبوں کو سماجی مسائل سے متعلق تحقیق اور مسائل کے جدید اور عملی حل پیش کرنے کیلیے اپنی خدمات فراہم کرتا ہے۔

اے آر آئی نے صحت کے مختلف مسائل کے حوالے سے ملک بھر میں سروے اور تحقیقات کی ہیں۔ہمارا کاماے آر آئی اس وقت پاکستان میں تمباکونوشی کے خاتمے کیلیے کام کررہا ہے۔ یہ تمباکونوشی کے خاتمے کے لیے نئی اور جدید تحقیق کے حق میں آواز بلند کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے۔ اے آر آئی تمباکونوشی کے خاتمے کیلیے پاکستان کی کوششوں کی تائید اور عالمی ادارہ صحت کے فریم ورک کنونشن آن ٹوبیکو کنٹرول کے آرٹیکل 14 کی مکمل پاسداری کرتا ہے۔ یہ کونسلنگ، نقصان میں کمی ( ہارم ریڈکشن) اور نکوٹین ریپلیسمنٹ تھراپی (این آر ٹی)سے استفادہ کرنے کیلیے آواز اٹھاتا ہے تاکہ تمباکونوشی کا خاتمہ کیا جا سکے۔