روس یوکرین کے بجلی گھروں پر حملے بند کرے، یو این ایچ سی آر

یو این ہفتہ 30 نومبر 2024 01:00

روس یوکرین کے بجلی گھروں پر حملے بند کرے، یو این ایچ سی آر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 30 نومبر 2024ء) اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے روس پر ایک مرتبہ پھر زور دیا ہے کہ وہ یوکرین میں توانائی کے نظام پر حملے روک دے اور ایسی کارروائیوں کے ذمہ داروں کا محاسبہ کرے۔

دفتر کے ترجمان جیریمی لارنس کا کہنا ہے کہ اس ہفتے یوکرین میں بجلی کے نظام پر کیے جانے والے میزائل اور ڈرون حملوں کے باعث موسم سرما میں شہریوں کی مشکلات اور مصائب میں اضافہ ہو گیا ہے۔

Tweet URL

روس نے جمعرات کو یوکرین کے دارالحکومت کیئو سمیت 13 علاقوں پر بیسیوں میزائل اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرون طیاروں سے حملے کیے۔

(جاری ہے)

ان کے نتیجے میں 10 لاکھ سے زیادہ لوگ بجلی سے محروم ہو گئے ہیں اور بعض علاقوں میں پانی اور نقل و حمل جیسی ضروری خدمات بھی متاثر ہوئی ہیں۔

نقصانات کا جائزہ

ترجمان نے کہا ہے کہ رواں سال مارچ سے یوکرین کی توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جس سے اسے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ ان حالات میں معمر افراد، کم آمدنی والے گھرانوں، جسمانی معذور اور اندرون ملک بے گھر ہونے والے لوگوں کو خاص طور پر سنگین خطرات لاحق ہیں۔

حالیہ دنوں درجہ حرارت منفی سے بھی نیچے گر گیا ہے اور اس میں مزید کمی آنے کا امکان ہے۔ ان حالات میں شہری آبادی کی بقا کے لیے بجلی اور اس پر انحصار کرنے والی خدمات کی ضرورت اور بھی بڑھ گئی ہے۔ تازہ ترین حملوں سے ہونے والے نقصان کا اندازہ لگانے میں کچھ وقت درکار ہو گا، تاہم ملک میں انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والا اقوام متحدہ کا مشن (ایچ آر ایم ایم یو) صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

اس ضمن میں ادارے کا عملہ بجلی کی پیداوار، پانی اور حرارت کی فراہمی، صحت عامہ اور تعلیم پر ان حملوں کے ممکنہ اثرات کی تفصیلات مرتب کر رہا ہے۔

حملوں کی تحقیقات کا مطالبہ

جیریمی لارنس نے کہا ہے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے یوکرین میں توانائی کے نظام کو تباہ کیے جانے سے متعلق روسی فوج کے طرزعمل پر سنگین خدشات کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ حملے عسکری کارروائیوں کے دوران اہداف میں امتیاز، احتیاطی تدابیر اور متناسب طاقت کے استعمال کے اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ایسے منظم حملوں کی تحیقات ہونی چاہئیں اور ان کے ذمہ داروں کا محاسبہ یقیی بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ یوکرین کو اس کے توانائی کے نظام کی تعمیرومرمت اور بحالی میں مدد فراہم کرے۔

جوہری تحفظ اور خدشات

جوہری توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) نے بتایا ہے کہ یوکرین میں تین بجلی گھروں نے ان حملوں کے بعد احتیاط کے طور پر اپنی پیداوار محدود کر دی ہے۔

ادارے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل میریانو گروسی کا کہنا ہے کہ ملک میں توانائی کا نظام بہت کمزور ہے اور روس کے حملوں سے اس کے تحفظ کو خطرات لاحق ہیں۔ ایسے علاقوں میں عسکری کارروائیوں سے ہر ممکن حد تک اجتناب برتا جائے جہاں جوہری تنصیبات یا ایسی سہولیات موجود ہیں یا جن پر ان تنصیبات کا انحصار ہوتا ہے۔

یوکرین نے 'آئی اے ای اے' کو بتایا ہے کہ اگرچہ حالیہ حملوں میں جوہری بجلی گھروں کو کسی طرح کا کوئی نقصان نہیں پہنچا تاہم ان سے بجلی کی وصولی اور ترسیل کے بعض مراکز ضرور متاثر ہوئے ہیں۔ادارے نے ان مراکز کو جوہری تحفظ اور سلامتی کے لیے ضڑوری قرار دے رکھا ہے اور گزشتہ حملوں میں انہیں نقصان بھی ہوا تھا۔

ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ اس المناک جنگ میں جوہری خطرے کو روکنے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں گے۔