منی ٹریل ثابت کرنا تو بہت مشکل ،قاضی فائز عیسٰی بھی پیش نہیں کر سکے تھے،جسٹس محسن اختر کیانی

پیر 20 جنوری 2025 22:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جنوری2025ء)اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہری ڈاکٹر تاشفین خان کی نیب کال اپ نوٹس کے خلاف درخواست کی سماعت پردر خواست گزارکومنی ٹریل ثابت کرنے کے لیے 30جنوری تک کے لیے مہلت دے دی ہے اورا س دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ منی ٹریل ثابت کرنا تو بہت مشکل کام ہے، منی ٹریل کا ثبوت تو قاضی فائز عیسٰی بھی پیش نہیں کر سکے تھے۔

پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہری ڈاکٹر تاشفین خان کی نیب کال اپ نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

نیب نے مبینہ منی لانڈرنگ پر ڈاکٹر تاشفین خان کو طلبی کا نوٹس جاری کر رکھا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔ اس دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہم قانونی طریقے سے پیسہ باہر لے کر گئے ہیں، منی ٹریل موجود ہے۔جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ منی ٹریل کا ثبوت لائیں تو میں درخواست منظور کر لوں گا۔جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دئے کہ منی ٹریل ثابت کرنا تو بہت مشکل کام ہے، منی ٹریل کا ثبوت تو قاضی فائز عیسٰی بھی پیش نہیں کر سکے تھے۔عدالت نے کیس کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی کر دی۔