سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کا غیر بینکاری مائیکروفنانس کمپنیوں کے لئے لازمی تقاضوں کا اعلان

جمعرات 13 فروری 2025 17:55

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کا غیر بینکاری مائیکروفنانس کمپنیوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2025ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)نے غیر بینکاری مائیکروفنانس سیکٹر میں خواتین کی تقویت اور صارفین کے تحفظ کو مضبوط بنانے کے لئے متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے، ان میں جامع صارفین کے تحفظ کے اصول، صنفی طور پر تفریق کردہ ڈیٹا کی رپورٹنگ اور صنفی حساسیت کی تربیت شامل ہیں۔

ایس ای سی پی کے مطابق شفافیت اور شمولیت کو فروغ دینے کے لئے کمیشن نے تمام غیر بینکاری مائیکروفنانس کمپنیوں (این بی ایم ایف سیز) کے لئے ESG Sustain پورٹل کے ذریعے صنفی طور پر تفریق کردہ ڈیٹا اور شکایات کی رپورٹنگ کو لازمی قرار دیا ہے، یہ نیا اقدام خواتین قرض دہندگان کے تجربات کے بارے میں قیمتی بصیرت فراہم کرے گا جس سے ایس ای سی پی کو رجحانات کی شناخت، اختلافات کو دور کرنے اورحدفی مداخلتوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی، یہ ڈیٹا پر مبنی طریقہ کار مائیکروفنانس منظرنامہ کی مزید تفصیلی تفہیم میں تعاون کرے گا اور شواہد پر مبنی پالیسی سازی کو آسان بنائے گا۔

(جاری ہے)

ان اقدامات کا ایک اہم محور صارفین کے تحفظ کو بڑھانا ہے۔ جامع صارفین کے تحفظ کے اصول این بی ایف ایم سیز کے لئے متعارف کرائے گئے ہیں، ان اصولوں میں شفاف انکشافات کو ترجیح دی گئی ہےجس سے یہ یقینی بنایا جاتا ہے کہ قرض دہندگان، خاص طور پر خواتین اپنے قرضوں کی شرائط و ضوابط کو پوری طرح سمجھیں،مؤثر شکایات کے ازالے کے طریقہ کار بھی لازمی قرار دیئے گئے ہیں جو صارفین کے لئے کسی بھی تشویش یا شکایت کو حل کرنے کے لئے ایک واضح راستہ فراہم کرتے ہیں، یہ اصول NBMFCs کے لئے ایک مضبوط فریم ورک فراہم کرتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :