سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے غیر بینکاری مائیکروفنانس کمپنیوں کے لئے لازمی تقاضوں کا اعلان کیا

جمعرات 13 فروری 2025 18:29

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے غیر بینکاری مائیکروفنانس کمپنیوں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2025ء): سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے غیر بینکاری مائیکروفنانس سیکٹر میں خواتین کی تقویت اور صارفین کے تحفظ کو مضبوط بنانے کے لئے متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ ان اقدامات میں جامع صارفین کے تحفظ کے اصول، صنفی طور پر تفریق کردہ ڈیٹا کی رپورٹنگ، اور صنفی حساسیت کی تربیت شامل ہیں۔

شفافیت اور شمولیت کو فروغ دینے کے لئے، کمیشن نے تمام غیر بینکاری مائیکروفنانس کمپنیوں (NBMFCs) کے لئے ESG Sustain پورٹل کے ذریعے صنفی طور پر تفریق کردہ ڈیٹا اور شکایات کی رپورٹنگ کو لازمی قرار دیا ہے۔ یہ نیا اقدام خواتین قرض دہندگان کے تجربات کے بارے میں قیمتی بصیرت فراہم کرے گا، جس سے SECP کو رجحانات کی شناخت، اختلافات کو دور کرنے اور ہدفی مداخلتوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

یہ ڈیٹا پر مبنی طریقہ کار مائیکروفنانس منظرنامے کی مزید تفصیلی تفہیم میں تعاون کرے گا اور شواہد پر مبنی پالیسی سازی کو آسان بنائے گا۔ان اقدامات کا ایک اہم محور صارفین کے تحفظ کو بڑھانا ہے۔ جامع صارفین کے تحفظ کے اصول NBMFCs کے لئے متعارف کرائے گئے ہیں۔ ان اصولوں میں شفاف انکشافات کو ترجیح دی گئی ہے، جس سے یہ یقینی بنایا جاتا ہے کہ قرض دہندگان، خاص طور پر خواتین، اپنے قرضوں کی شرائط و ضوابط کو پوری طرح سمجھیں۔

مثر شکایات کے ازالے کے طریقہ کار بھی لازمی قرار دیے گئے ہیں، جو صارفین کے لئے کسی بھی تشویش یا شکایت کو حل کرنے کے لئے ایک واضح راستہ فراہم کرتے ہیں۔ یہ اصول NBMFCs کے لئے ایک مضبوط فریم ورک فراہم کرتے ہیں، جو منصفانہ اور اخلاقی عمل کو فروغ دیتے ہیں۔صلاحیت کی تعمیر کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، صنفی حساسیت کی تربیت تمام غیر بینکاری مائیکروفنانس کمپنی ٹیموں کے لئے لازمی قرار دی گئی ہے، بشمول بورڈ ممبران، سینئر مینجمنٹ، اور فیلڈ اسٹاف۔

اس تربیت کا مقصد عملے کو خواتین صارفین کے ساتھ احترام اور ثقافتی حساسیت سے گفتگو کرنے کے لئے ضروری علم اور مہارتیں فراہم کرنا ہے، جس سے مائیکروفنانس خدمات کی تلاش کرنے والی خواتین کے لئے ایک مددگار ماحول کی تخلیق کی جائے۔یہ اقدامات مائیکروفنانس سیکٹر میں خواتین کو تقویت دینے اور زیادہ مالی شمولیت کو فروغ دینے کی سمت میں ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :