وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سے اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر ، یونیسف کے نمائندے کی ملاقات، قرضوں کے انتظام، ماحولیاتی فنانسنگ، پائیدار ترقی کے اہداف پر تبادلہ خیال

منگل 11 مارچ 2025 16:23

وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سے  اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 مارچ2025ء) وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں اور آبادی میں اضافہ کےدو بنیادی مسائل کے حل تک پاکستان میں معاشی استحکام اور ترقی پائیدار نہیں ہو سکتی، پاکستان اقوام متحدہ سمیت اپنے ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول اور ایک مستحکم، پائیدار مستقبل کی تعمیر کے لئے کام کرتا رہے گا۔

انہوں نے یہ بات منگل کو اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ سے ملاقات میں کہی۔ ان کے ہمراہ یونیسف کے نمائندے عبداللہ فاضل بھی موجود تھے۔ملاقات میں قرضوں کے انتظام، قرضوں کی تنظیم نو، ماحولیاتی فنانسنگ، پائیدار ترقی کے اہداف اور پاکستان کےماحول دوست توانائی کی طرف منتقلی جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر آفس کی سربراہ افکے بوٹس مین اور یو این ایف پی اے کی نمائندہ ڈاکٹر لوئے شبانہ کے علاوہ وزارت خزانہ کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔

وزیر خزانہ نے گفتگو کے دوران اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کوماحولیاتی تبدیلیوں اور آبادی میں اضافہ جیسے دو بڑے وجودی چیلنجز کا سامنا ہے، جب تک ان دو بنیادی مسائل کو حل نہیں کیا جاتا، پاکستان میں معاشی استحکام اور ترقی پائیدار نہیں ہو سکتی۔ وزیر خزانہ نے ترقیاتی شراکت داروں کے تکنیکی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا تاکہ ایسے مالی طور پر قابل عمل منصوبے تشکیل دیے جا سکیں جو بین الاقوامی معیارات کے مطابق مانیٹر کئے جائیں اور ان کی شفاف رپورٹنگ یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان شراکت داری کے تحت آبادی کے نظم و نسق اور تعلیمی فقدان جیسے دو بنیادی شعبوں پر جاری کام کا حوالہ دیا، جو حال ہی میں طے پانے والے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا حصہ ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان ان مسائل کے مؤثر حل کے لئے ضروری تکنیکی اور مالی تعاون کے ساتھ پرعزم ہے۔وزیرخزانہ نے ملکی معیشت کے موجودہ استحکام اور کلیدی اقتصادی اشاریوں میں بہتری پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے حکومت کی برآمدات اور پیداواری صلاحیت پر مبنی ترقیاتی حکمت عملی پر زور دیا، جو ماضی کے غیر مستحکم معاشی ادوار سے بچاؤ کے لئے مرتب کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ طویل مدتی، جامع اور پائیدار ترقی میں نجی شعبے کا کلیدی کردار ہونا چاہیے۔اجلاس میں ماحولیاتی فنانسنگ میں بہتری اور سبز توانائی کے فروغ کے لئے مزید اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ پاکستان کو زیادہ پائیدار توانائی مستقبل کی طرف لے جایا جا سکے۔

اس کے علاوہ، ملکی نوجوانوں کو معاشی ترقی میں مؤثر کردار ادا کرنے کے لیے کاروباری صلاحیتوں سے آراستہ کرنے پر بھی گفتگو ہوئی۔وزیر خزانہ نے عالمی برادری کی تکنیکی اور مالی معاونت کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اقوام متحدہ سمیت اپنے ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول اور ایک مستحکم، پائیدار مستقبل کی تعمیر کے لئے کام کرتا رہے گا۔