ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والوں کے خلاف کوئی بھی ادارہ کسی بھی قسم کی کاروائی نہ کر سکا

جمعرات 20 مارچ 2025 17:36

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2025ء)شہر اقتدار اور ریاستی دارالحکومت کی مصروف ترین شاہراہوں چوکوں چوراہوں دریا کناروں نالوں میں کوڑا کرکٹ پھینکنے اور بعد ازاں انہیں آگ لگا کر ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والوں کے خلاف کوئی بھی ادارہ کسی بھی قسم کی کاروائی نہ کر سکا۔علامہ اقبال برج سے متصل دریائے نیلم کے کناروں سمیت نالہ گوجرہ،شوکت لائن،دریائے جہلم و دیگر شاہرات بنک روڈ،چہلہ بانڈی چوک،اپر اڈا سمیت دیگر بازاروں میں کوڑے کے ڈھیروں کو تلف کرنے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر آگ لگا دی جاتی ہے جس کی وجہ سے شدید دھوئیں کے بادل اٹھتے ہیں جن سے نہ صرف عوام بلکہ دیگر خریداری کی غرض سے آنے والے متاثر ہوتے ہیں بلکہ ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافے کے ساتھ ساتھ کئی ایک موذی امراض میں اضافہ ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس مسلئے کا بھی حل نکالنے کے لیے آخر کون توجہ دے فا،عوام الناس نے سوالات کھڑے کر دیے۔سول سوسائٹی اور عوام الناس کا کہنا ہیکہ کچرے کو ایسے آگ لگانا، قدرتی آب و ہوا کو خراب کرنا ہے، ہمیں شاہد اندازہ نہیں ہم خود کا کتنا نقصان کر رہے ہیں، ماحولیاتی آلودگی اور اس کے اثرات پر قابو پانے کے لیے ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی آلودگی ایک بڑھتی ہوئی تشویش ہے، جو نہ صرف ہمارے سیارے بلکہ ہماری صحت کو بھی متاثر کرتی ہے۔

زہریلی گیسوں، کیمیکلز، اور فضلہ کو ہوا، پانی اور مٹی میں چھوڑنے کے سنگین نتائج ہیں،جن میں موسمیاتی تبدیلی، سانس کی بیماریاں، اور آلودہ فوڈ چین شامل ہیں۔ ان اثرات پر قابو پانے کے لیے، افراد شعوری طور پر انتخاب کر سکتے ہیں جیسے پلاسٹک کے استعمال کو کم کرنا، پانی کا تحفظ کرنا، اور پبلک ٹرانسپورٹ یا کار پولنگ کا استعمال۔ حکومتیں اور تنظیمیں ایسی پالیسیوں اور ٹیکنالوجیز کو بھی نافذ کر سکتی ہیں جو پائیدار طریقوں، قابل تجدید توانائی اور فضلہ کے انتظام کو فروغ دیتی ہیں۔

ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے پلاسٹک بیگز کا استعمال کم کرنا، پبلک ٹرانسپورٹ یا کار پول کے استعمال کا فروغ،پانی اور توانائی کو محفوظ کریں، ماحول دوست مصنوعات کا استعمال،قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی حمایت کر کے اور لوگوں میں آگاہی مہم کے زریعے ان باتوں کو عملی شکل دی جا سکتی ہے۔