مظفرآباد، مہنگائی کے مارے عوام پر جلد سازوں نے حملہ کر دیا

جمعرات 20 مارچ 2025 17:36

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2025ء) مہنگائی کے مارے عوام پر جلد سازوں نے حملہ کر دیا،سنگل کتاب کی جلد 60 روپے ڈبل کتاب کی جلد 100 روپے کاپی پر کور 60 روپے فینسی جلد اور مونو گرام کے ساتھ 200 روپے میں چڑھائی جانے لگی،ہر بک سٹال کے سامنے اور فٹ پاتھوں پر جلد سازوں نے خود ساختہ دکانیں سجا لیں۔ریاستی معیشت حکومت اور انتظامیہ کی پالیسیوں کی وجہ سے پہلے ہی خراب ہو چکی ہے۔

رہتی کسر آئے روز بھانت بھانت کے مافیاز نے پوری کر رکھی ہے،اب جلد سازوں نے عوام الناس کو ادھیڑنا شروع کر دیا ہے۔ان تمام پہلوئوں کی وجہ سے آج ریاستی سماج دو گروپوں میں تقسیم ہو گیا ہے۔ ایک چھوٹا سا گروپ وہ ہے جس کی آمدنی دن دوگنی رات چوگنی بڑھ رہی ہے، اور دوسرا بڑا گروپ وہ ہے جس میں عام آدمی شامل ہے، جس کی نہ صرف آمدنی کم ہو رہی ہے بلکہ بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے اس کی جمع پونجی بھی ختم ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

حقیقت یہ ہے کہ آج عوام کو بڑھتی ہوئی مہنگائی اتنا نہیں مار رہی ہے جتنا حکومت کی ناقص پالیسیاں۔ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز میڈیا انوسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے کیے جانے والے سروے میں سیاسی سماجی مذہبی صحافتی علمی ادبی حلقوں کے اکابرین اور سول سوسائٹی کے زعماء نے کیا۔ان کا کہنا تھاکہ ملک میں جس تیزی کے ساتھ پٹرول، ڈیزل، سوئی گیس و دیگر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اس نے عوام سمیت تاجروں کو بھی پریشانیوں کے دلدل میں دھکیل دیا ہے۔

مہنگائی کا عالم یہ ہے کہ کھانے پینے، پہننے اوڑھنے، اور روزمرہ میں استعمال ہونے والی چیزوں کی قیمتوں میں ہر روز اضافہ ہو رہا ہے۔ لیموں جیسی چیز جو ہر ہوٹل میں کھانے کے ساتھ مفت لازمی تصور کی جاتی تھی، آج اس کی قیمت اتنی زیادہ ہو گئی ہے کہ لیموں کی چوری ہونے کی خبریں اور لیموں کے باغوں میں محافط تعینات کرنے کی خبریں آ رہی ہیں۔شرح تعلیم جو پہلے ہی زوال پزیر ہو رہی ہے اسے مزید تباہ حالی کا شکار کرنے کے لیے ایک جانب پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے اننت مچا رکھی ہے تو دوسری جانب مہنگی کتب اور اب جلد سازوں نے الٹی چھری سے عوام کو ادھیڑنا شروع کر دیا ہے۔لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد سازوں کی جانب سے کی جانے والی لوٹ مار کو روکنے کے لیے کردار ادا کریں۔