ایس ای سی پی کاعوامی پیشکش کے نظام کو ہموار کرنے کے لئے ترامیم کا مسودہ جاری

جمعرات 10 اپریل 2025 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اپریل2025ء) سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی )نے پبلک آفرنگ ریگولیشنز 2017 اور پبلک آفرنگ (ریگولیٹڈ سیکیورٹیز ایکٹیویٹیز لائسنسنگ) ریگولیشنز 2017 میں ترامیم کا مسودہ جاری کر دیا ہے تاکہ عوامی مشاورت کے آخری مرحلے کا آغاز کیا جا سکے، یہ ریگولیشنز حصص، قرضہ جاتی سکیورٹیز اور ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ (REIT) سکیمز کے یونٹس کی عوامی پیشکش سے متعلق بنیادی فریم ورک فراہم کرتی ہیں۔

ایس ای سی پی سے جاری پریس ریلیز کے مطابق مسودہ ترامیم کا مقصد ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او ) سے متعلق طلب اور رسد کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ اس کے تحت آئی پی او کے عمل کو آسان بنایا جائے گا، پراسیسنگ کا وقت کم کر کے 14 ورکنگ دن کر دیا جائے گا، لسٹنگ اور پراسپیکٹس کی درخواستوں میں دہراپن ختم کیا جائے گا، جاری کنندگان کو سرمایہ تک تیز تر اور کم لاگت میں رسائی دی جائے گی، قیمت کے تعین کا مؤثر نظام متعارف کرایا جائے گا، افشاء (ڈسکلوژر) کی شرائط کو سادہ اور مضبوط بنایا جائے گا، رسائی میں اضافہ کیا جائے گا اور ٹیکنالوجی و مارکیٹ انفراسٹرکچر کے مؤثر استعمال کے ذریعے آئی پی او کے عمل کو مزید ہموار بنایا جائے گا۔

(جاری ہے)

ترامیم میں بک بلڈنگ کے نظام کو جمہوری بنانے کی تجاویز بھی شامل ہیں، جس کے تحت بُک رنر کے تصور کو ختم کر کے تمام اہل شرکاء کو براہ راست بولی لگانے اور بُک بلڈنگ کے عمل کے دوران خود کو آن بورڈ کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ 100 فیصد بُک بلڈنگ میکانزم کو ختم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے تاکہ ریٹیل حصے میں انڈر رائٹرز کی شمولیت کو فروغ دیا جا سکے، جو کہ اسٹرائیک پرائس پر ہوگی۔

مزید برآں، کم از کم بولی کی رقم کو 10 لاکھ روپے سے بڑھا کر 50 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے، جبکہ بُک بلڈنگ پرائس بینڈ کو 40 فیصد سے کم کر کے 20 فیصد کیا جا رہا ہے۔ ریٹیل سرمایہ کاروں کی زیادہ شرکت کے لیے ایک نئی "کلا بیک" شق بھی تجویز کی گئی ہے، جس کے تحت IPO کی اوورسبسکرپشن کی صورت میں ریٹیل سیگمنٹ کے لیے مختص حصص کو 25 فیصد تک بڑھایا جا سکے گا۔

بینکوں کو ایکویٹی سکیورٹیز کی عوامی پیشکش کے لیے کالج آف ٹریننگ انسٹی ٹیوشنز (CTI) کے طور پر کام کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے، بشرطیکہ وہ آئندہ پانچ سال کے اندر اس مقصد کے لیے ایک علیحدہ ذیلی ادارہ قائم کریں۔ مزید برآں CTI کے کردار کو بھی وسعت دینے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ وہ جاری کنندہ اور عوامی پیشکش کی دستاویزات کا زیادہ مضبوط اور مؤثر جائزہ لے سکیں۔

ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ (REIT) یونٹس، گروتھ انٹرپرائز مارکیٹ (GEM) کمپنیوں، قلیل مدتی قرضہ جاتی سیکیورٹیز، اور پاکستانی کمپنیوں کے پاکستان سے باہر حصص کی لسٹنگ سے متعلق عوامی پیشکش کے لئے مخصوص طریقہ کار اور افشاء (ڈسکلوژر) کی ضروریات متعارف کروائی جا رہی ہیں تاکہ کیپیٹل مارکیٹ میں دستیاب اثاثہ جات کی اقسام کو وسعت دی جا سکے۔شیلف رجسٹریشن انتظامات کو فروغ دینے اور قلیل مدتی کارپوریٹ قرضہ جاتی سیکیورٹیز کے اجرا میں سہولت فراہم کرنے کے لیے پراسپیکٹس کے ضمنی حصے کے لیے سادہ ریگولیٹری ریویو کا عمل بھی تجویز کیا گیا ہے۔

پہلے سے لسٹڈ کمپنیوں کی طرف سے ثانوی عوامی پیشکش (secondary offerings) اور قرضہ جاتی سیکیورٹیز کے اجرا کو بھی آسان بنایا جا رہا ہے، جس میں افشاء کی شرائط کو سادہ بنایا گیا ہے اور ایسے لین دین میں CTI کی تقرری کو رضاکارانہ قرار دیا گیا ہے۔تجویز میں آئی پی او کے عمل کو مزید ہموار بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال پر بھی زور دیا گیا ہے۔ اس میں پراسپیکٹس اور مالیاتی حسابات تک رسائی کے لیے کیو آر کوڈز کا اجرا، یکم جولائی 2025 سے مکمل طور پر ای-آئی پی او درخواستوں پر منتقلی، الیکٹرانک دستخطوں کی قبولیت، اور لسٹنگ و پراسپیکٹس کی درخواستیں آن لائن پلیٹ فارم "PRIDE" کے ذریعے جمع کروانے کی اجازت شامل ہے۔