لاہور ہائیکورٹ نے مقدمات کے سماعت کیلئے مدعی کا پیش ہونا لازمی قرار دے دیا

بائیو میٹرک کے بغیر کوئی بھی کیس درج نہیں ہوسکے گا، درخواست گزار کی تصویر بھی ویب کیمرہ سے لی جائے گی

Sajid Ali ساجد علی منگل 22 اپریل 2025 13:34

لاہور ہائیکورٹ نے مقدمات کے سماعت کیلئے مدعی کا پیش ہونا لازمی قرار ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اپریل 2025ء ) لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے مقدمات کے سماعت کیلئے مدعی کا پیش ہونا لازمی قرار دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے جعلی و غیر ضروری کیسز کے خاتمے کے لیے درخواست گزار کا مقدمات کے لیے عدالت آنا لازمی قرار دے دیا، اس حوالے سے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں جعلی اور غیر ضروری مقدمات کی روک تھام کے لیے بڑا اور تاریخی فیصلہ سنایا، عدالتی فیصلے کے بعد اب مدعی یا درخواست گزار کو خود عدالت میں پیش ہونا لازم ہوگا اور بائیو میٹرک کے بغیر کوئی بھی کیس درج نہیں ہوسکے گا۔

بتایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں پنجاب بھر کی ماتحت عدالتوں میں اب کسی بھی قسم کا مقدمہ دائر کرنے کے لیے مدعی کی بائیو میٹرک تصدیق لازمی قرار دی گئی ہے، درخواست گزار کی تصویر بھی ویب کیمرہ سے لی جائے گی تاکہ کسی اور کی جگہ مقدمہ دائر نہ ہو سکے، چیف جسٹس عالیہ نیلم نے یہ فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کی منظوری کے بعد کیا، اس سلسلے میں پنجاب کے تمام سیشن ججز کو باقاعدہ مراسلہ بھجوا دیا گیا، مراسلے میں مقدمات دائر کرنے کے نئے ایس او پیز بھی جاری کر دیئے گئے، جن کے تحت اب درخواست گزار کو عدالت میں سپیشل کاؤنٹر پر جا کر بائیو میٹرک تصدیق کروانا ہوگی۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل عرفان صادق تارڑ نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے جعلی اور بے بنیاد کیسز کی حوصلہ شکنی ہوگی، اس نظام سے عدالتی وقت اور وسائل کا ضیاع کم ہوگا، اس سے انصاف کی فراہمی میں شفافیت میں بھی اضافہ ہوگا۔