کاٹی نے ٹیکس آرڈیننس 2025 مسترد کر دیا، فوری واپس لینے کا مطالبہ

محصولات کا ہدف حاصل کی خاطر حکام کو ٴْ معاشی دہشتگردی،ْ کے اختیارات دینے کے مترادف، صدر جنید نقی

پیر 5 مئی 2025 19:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مئی2025ء) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جنید نقی نے ٹیکس قوانین میں حالیہ ترامیم پر مشتمل ٹیکس آرڈیننس 2025 کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے معیشت دشمن، آئین مخالف اور سرمایہ کاری کے لیے زہرِ قاتل قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے ٹیکس حکام کو دیے گئے غیر معمولی اختیارات ''معاشی دہشتگردی'' کے مترادف ہیں، جنہیں کسی صورت تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔

جنید نقی نے کہا کہ حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کو ایسے اختیارات دیے ہیں جن کے تحت وہ اعلیٰ عدالت کے فیصلے کے بعد فوری طور پر کسی بھی کاروباری ادارے کے بینک اکاؤنٹس منجمد، جائیداد ضبط اور فیکٹریاں سیل کر سکتا ہیاور وہ بھی بغیر کسی نوٹس یا پیشگی اطلاع کے۔

(جاری ہے)

صدر کاٹی نے کہا کہ یہ قانون آئین، عدلیہ اور کاروباری آزادی کی کھلی توہین ہے۔

یہ ایک ایسا قدم ہے جو معاشی بحالی کی کوششوں کو سبوتاژ کرے گا اور صنعتکاروں کو اعتماد کی بجائے خوف کی فضا میں دھکیل دے گا۔ انہوں نے کہا کہ آرڈیننس میں انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 میں جو ترامیم کی گئی ہیں، ان کے تحت ایف بی آر اہلکاروں کو فیکٹریوں اور کاروباری اداروں کے اندر تعینات کیا جا سکتا ہے تاکہ وہ پیداوار، اسٹاک اور مال کی نقل و حرکت کی براہِ راست نگرانی کریں۔

صدر کاٹی نے اس اقدام کو نجی کاروبار میں بدترین مداخلت اور ''معاشی نگرانی کے نام پر جاسوسی'' قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ طریقہ کار نہ صرف معیشت کو نقصان پہنچائے گا بلکہ آئندہ کسی بھی سرمایہ کار کو پاکستان میں سرمایہ کاری سے روک دے گا۔جنید نقی نے واضح کیا ہے کہ یہ آرڈیننس ایک فرد یا ادارے کے مفاد میں نہیں بلکہ پورے کاروباری طبقے کے خلاف ایک منظم سازش معلوم ہوتا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر اس آرڈیننس کو واپس لے اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد قانون سازی کرے۔