جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرکے آم کی 10ٹن فی ہیکٹرپیداوار کو 25ٹن تک بڑھایاجاسکتاہے،ماہرین جامعہ زرعیہ

جمعہ 9 مئی 2025 13:40

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2025ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین اثمارنے کہا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرکے آم کی 10ٹن فی ہیکٹر پیداوار کو 25ٹن تک بڑھایاجاسکتاہے ، باغبان ماہرین زراعت کی مشاور ت سے پیداواری ٹیکنالوجی پر عمل کریں۔ انہوں نے کہاکہ رواں سال بہتر موسمی حالات کے باعث آم کے باغات میں بھر پور بور آنے اور زیادہ تعداد میں پھل حاصل ہونے کا امکان ہے جس سے پیداوار میں بھی گزشتہ سال کی نسبت اضافہ ہو گا۔

انہوں نے بتایاکہ جس پودے پر 0.01 فیصد پھل ہو اسے نارمل جبکہ 0.02 فیصد پھل کو اچھی فصل اور 0.03 فیصد پھل والی فصل کو بمپر کراپ کہاجاتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ مئی اور جون کے دوران پھل کی تیزی سے نشوونماہوتی ہے مگر درجہ حرارت میں غیر معمولی حدتک اضافہ، پانی کی کمی، تیز آندھیاں چلنے اور مختلف بیماریوں سمیت تیلے کے حملے سے پھل گرنا شروع ہو جاتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ موسم گرما کی شدت کے دوران پانی و غذائی عناصر کی کمی سے پھل کے کیرے کا عمل شروع ہوجاتاہے اسی طرح فروٹ فلائی بھی بھرپور حملہ کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگرپھل پر کسی قسم کا کوئی حملہ دیکھنے میں آئے تو تمام گرے ہوئے پھل اکٹھے کرکے باغات سے باہر گڑھا کھود کر دبادینے چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ فروٹ فلائی کو کنٹرول کرنے کےلئے باغات میں جنسی پھندے لگانے سمیت متوازن کھادوں کااستعمال اور گروتھ ہارمونز کا سپرے بھی کیاجا سکتاہے۔