سپریم کورٹ نے سیکرٹری آثار قدیمہ وسیکرٹری تعلیم سکولز سے رپورٹ طلب کر لی

جمعرات 15 مئی 2025 16:52

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2025ء)ہائی سکول دھیرکورٹ کی ٹیکنیکل ونگ کی عمارت کے بارے میں سپریم کورٹ نے سیکرٹری آثار قدیمہ وسیکرٹری تعلیم سکولز سے رپورٹ طلب کر لی۔سپریم کورٹ نے یہ حکم مقدمہ بعنوانی روبکار عدالت بنام سیکرٹری آثار قدیمہ وغیرہ کی سماعت کے دوران راجہ سجاد احمد خان ایڈووکیٹ کی درخواست پر دیا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ دھیرکورٹ میں 1922 میں پرائمری سکول قائم ہوا جو 1932 میں مڈل اور 1950 میں ہائی سکول بنا۔مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح نے 1960 میں دھیرکورٹ کا دورہ کیا اور اپنی ذاتی گرہ سے ہائی سکول دھیرکورٹ میں ٹیکنیکل ونگ کی عمارت تعمیر کروائی جو مادر ملت کی علم دوستی اور دھیرکورٹ کے عوام کے ساتھ محبت کا ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

ہائی سکول دھیرکورٹ کی دوسری جگہ منتقلی کے بعد ٹیکنیکل ونگ پر مختلف محکموں نے قبضہ کر لیا اور اب دوبارہ اس عمارت میں ہائی سکول دھیرکورٹ کی پرائمری ونگ منتقل کر دی گئی ہے مگر عمارت کی حالت خستہ ہے۔

طلباء کے لئے نہ تو واش رومز ہیں اور نہ ہی صفائی ستھرائی کا کوئی انتظام موجود ہے بلکہ یہ عمارت اسی طرح رہی تو جلد تباہ ہو جائے گی جبکہ یہ عمارت قومی اثاثہ ہے جس کا فوری تحفظ ناگزیر ہے۔درخواست میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ 1969 میں ہائی سکول کے لئے 37 کنال اراضی کا ایوارڈ ہوا جو اب کم ہو کر 10 کنال رہ گئی ہے سپریم کورٹ کے فل پنچ جو چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان،سینئر جج جسٹس خواجہ محمد نسیم،جج سپریم کورٹ جسٹس رضا علی خان پر مشتمل تھا نے اس درخواست پر سیکرٹری آثار قدیمہ وسیکرٹری تعلیم سے آئندہ تاریخ پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔