غزہ: لوگوں کو بھوکا رکھنا بین الاقوامی قوانین کی توہین

یو این اتوار 18 مئی 2025 03:45

غزہ: لوگوں کو بھوکا رکھنا بین الاقوامی قوانین کی توہین

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 مئی 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے غزہ میں انسانی امداد کی فوری بحالی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے محاصرے اور لوگوں کو بھوکا رکھنے کی پالیسی بین الاقوامی قانون کی توہین ہے۔

انہوں نے عراق کے دارالحکومت بغداد میں عرب لیگ کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کو ناقابل بیان مصائب درپیش ہیں اور انہیں جس صورتحال کا سامنا ہے وہ ظلم اور مکروہ پن کی تمام حدود سے تجاوز کر گیا ہے۔

Tweet URL

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یہ اخلاقی اصولوں پر قائم رہنے اور ٹھوس اقدامات کا وقت ہے۔

(جاری ہے)

آج جو فیصلے لیے جائیں گے وہی خطے کا مستقبل متشکل کریں گے۔

اقوام متحدہ کی امدادی استعداد و مہارت

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی رابطہ کار ٹام فلیچر نے بھی غزہ میں انسانی امداد کی تیزرفتار، محفوظ اور بلارکاوٹ فراہمی کے مطالبے کو دہرایا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور اس کے امدادی شراکت داروں کے پاس غزہ بھر میں لوگوں کی زندگی کو تحفظ دینے کے لیے درکار امداد کی تقسیم کے لیے صلاحیت، عزم اور اخلاقی وضاحت موجود ہے۔

جو لوگ امداد کی تقسیم کا متبادل طریقہ کار تجویز کر رہے ہیں انہیں واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے اس مقصد کے لیے پہلے ہی منصوبہ بندی کر رکھی ہے جس کی بنیاد انسانیت، غیرجانبداری اور آزادی کے لازمی اصولوں پر ہے۔ اس منصوبے کو عطیہ دہندگان کے اتحاد اور عالمی برادری کی وسیع اکثریت کی مدد حاصل ہے اور اگر کام کی اجازت ملے تو اس مںصوبے کو آج ہی فعال کیا جا سکتا ہے۔

امداد کی تقسیم کا شفاف نظام

انہوں نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں کے پاس عملہ، امداد کی تقسیم کے نیٹ ورک اور قابل بھروسہ مقامی لوگ بھی ہیں جبکہ امداد بھی غزہ کی سرحدوں پر تیار پڑی ہے۔

اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں نے پہلے بھی یہ کام کیا اور آئندہ بھی کر سکتے ہیں۔ ادارے کا امدادی سامان رجسٹرڈ ہوتا ہے اس کا معائنہ کیا جاتا ہے اور اس کے بعد ٹرکوں پر لاد کر غزہ بھیجا جاتا ہے جہاں سرحد پر اسے دوبارہ اتار کر اس کا ایک مرتبہ پھر معائنہ کیا جاتا ہے۔

اس کام کی مکمل نگرانی ہوتی ہے اور یہ بلاتاخیر اور باوقار انداز میں ضرورت مند لوگوں تک پہنچایا جاتا ہے۔

ٹام فلیچر نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ اور اس کے امدادی شراکت داروں کو علم ہے کہ ضرورت مند شہریوں تک کیسے پہنچنا ہے اور قحط کے خطرے پر کیسے قابو پانا ہے۔