حیدرآباد، ٹنڈوجام اور جامشورو یونیورسٹیز کا طلبہ کی تربیت، زرعی تحقیق اور دیہی ترقی کے فروغ بارے ادارہ جاتی تعاون پر اتفاق

بدھ 21 مئی 2025 16:37

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2025ء) سندھ کی زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام اور جامشورو یونیورسٹی نے طلبہ کی علمی تربیت، زرعی تحقیق اور دیہی ترقی کے فروغ کے لیے ادارہ جاتی تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔ اس سلسلے میں یونیورسٹی آف سندھ جامشورو کے انسٹیٹیوٹ آف رورل ڈویلپمنٹ کے طلبہ نے سندھ زرعی یونیورسٹی کے شعبہ ایگریکلچرل اکنامکس اینڈ ایگری بزنس مینجمنٹ کے طلبہ کے ساتھ مل کر مختلف شعبوں اور تحقیقی فیلڈز کا مشترکہ مطالعاتی اور مشاہداتی دورہ کیا۔

جامشورو یونیورسٹی کے وفد کی قیادت کاشف صدیقی نے کی جبکہ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کی جانب سے فیکلٹی آف ایگریکلچرل سوشل سائنسز کے لیکچرر اور بزنس انکیوبیشن سینٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر غلام حسین وگن نے مہمان طلبہ کا خیرمقدم کیا۔

(جاری ہے)

دورے کے دوران طلبہ کو مختلف فیکلٹیز، ڈیپارٹمنٹس، تحقیقاتی مراکز اور فیلڈ لیبارٹریز میں جاری تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

طلبہ نے فیکلٹی آف ایگریکلچرل سوشل سائنسز کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر اعجاز علی کھونہارو، فیکلٹی آف کراپ پروٹیکشن کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر منظور علی ابڑو، فیکلٹی آف کراپ پروڈکشن کے شعبہ سائل سائنسز کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر اللہ ودھایو گانداہی، سیڈ پروڈکشن اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد سومرو اور بی آئی سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد سلیم سرکی سے ملاقاتیں کیں جس دوران طلبہ کو زرعی تدریس، تحقیق، اختراعات، جدید ٹیکنالوجی، لیبارٹری سہولیات اور انڈرگریجویٹ و پوسٹ گریجویٹ سطح پر جاری تحقیقی منصوبوں کے حوالے سے آگاہی فراہم کی گئی۔

دونوں جامعات کے نمائندگان غلام حسین وگن اور کاشف صدیقی نے اس مشترکہ دورے کو دو طرفہ تعلیمی روابط کی ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے دورے طلبہ کو نہ صرف عملی تجربہ فراہم کرتے ہیں بلکہ انہیں ملکی زرعی ترقی، تحقیق اور دیہی معیشت میں مؤثر کردار ادا کرنے کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں۔ سندھ زرعی یونیورسٹی کے ذمہ داران نے اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال کی جامعہ کی ترقی کے لیے جاری پُرعزم کاوشوں کے متعلق وفد کو آگہی دی ۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر الطاف سیال کی قیادت میں یونیورسٹی نے نہ صرف تدریسی ڈھانچے کو بہتر بنایا بلکہ تحقیقی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے اور مقامی کمیونٹی سے روابط بڑھانے کے لیے بھی اہم اقدامات کیے ۔اس موقع پر معروف ماہرین تعلیم ڈاکٹر محمد سلیم سرکی، پروفیسر ڈاکٹر مجتبیٰ خشک، پروفیسر ڈاکٹر برکت اللہ قریشی، پروفیسر ڈاکٹر حبیب اللہ مگسی، ڈاکٹر جاوید احمد شیخ اور پروفیسر ڈاکٹر عمران کھتری نے طلبہ کو اپنے شعبوں میں جاری تعلیمی و تحقیقی کاوشوں سے روشناس کرایا۔

انہوں نے طلبہ کو یونیورسٹی کے ڈگری پروگرامز، انٹرپرینیورشپ، نجی کاروبار کے مواقع اور زرعی میدان میں موجود کاروباری امکانات بارے مفصل بریفنگ دی۔دورے کے اختتام پر وفد نے جدید زرعی ماڈل "ایم ایچ پنہور فارم" کا بھی دورہ کیا جہاں فارم کے کو چیئرمین غلام سرور پنہور نے انہیں عملی زراعت، جدید تکنیکوں اور مقامی و بین الاقوامی مارکیٹ سے منسلک زرعی کاروبار کے بارے میں آگاہی فراہم کی۔