ناروے کا فنڈز کی اسرائیل کو ترسیل اور اخلاقی پہلوں کا جائزہ لینے کا فیصلہ

بدھ 4 جون 2025 13:12

اوسلو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2025ء)ناروے کے جاری کردہ فنڈز کے استعمال کے اخلاقی پہلو کا جائزہ لینے والے ادارے نے اسرائیلی بنکوں کے ساتھ ناروے کے معاملات پر از سر نو غور کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ ان فنڈز کا استعمال اخلاقی حدود و قیود اور اخلاقی اقدار کے تحت ہو رہا ہے یا نہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس سلسلے میں ناروے کا 'واچ ڈاگ' کا ادارہ یہ بھی دیکھے گا کہ اسرائیلی بنک ناروے کے فراہم کردہ فنڈز کو مقبوضہ مغربی کنارے میں استعمال کر رہے ہیں یا نہیں۔

اندازہ ہے کہ ان کا یہ جائزہ 500 ملین ڈالر نارویجن فنڈ کے استعمال کے حوالے سے ہوگا۔ایک انٹرویو میں نارویجن اخلاقی مجلس کے سربراہ سوین رچرڈ برینڈ زنارب نے کہا وہ اس امر کا جائزہ لے رہے ہیں کہ اسرائیلی بنک یہودی آبادکاروں کے پیسوں کی کس طرح ضمانت دیتے ہیں جو مقبوضہ مغربی کنارے میں اپنا گھر بناتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں ابھی تک ہم یہی دیکھ سکے ہیں اور مزید طریقوں پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

تاہم انہوں نے اس سوال کا جواب نہیں دیا کہ اس جائزہ میں کتنا وقت درکار ہوگا۔ نیز انہوں نے بینکوں کے ناموں کا بھی تذکرہ نہیں کیا۔تاہم صرف یہ معلوم ہو سکا ہے کہ سال 2024 کے اختتام پر بنک میں اسرائیلی قرض دہندگان کے حصص میں تقریبا 500 ملین ڈالر موجود تھے۔ اعداد و شمار کے مطابق یہ حصص ایک سال میں 62 فیصد سے زائد ہیں۔

متعلقہ عنوان :