حج 2025، 16 لاکھ سے زائد حجاج کرام کے روانہ ہونے کے بعد منیٰ میں خاموشی چھا گئی

پیر 9 جون 2025 00:10

مکۃ المکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جون2025ء) 16 لاکھ 73 ہزار 230 حجاج کرام نے اتوار کو شیطان کو کنکری مارنے کا آخری اور تیسرا دن مکمل کرلیا، جس کے بعد وہ مکہ واپس آ کر طواف الوداع ادا کرنے کے لیے روانہ ہو گئے۔ حجاج کرام کی کل تعداد میں سے 15 لاکھ 6 ہزار 576 غیر ملکی جبکہ ایک لاکھ 66 ہزار 654 مقامی حاجی تھے۔ حج کے اس آخری رکن کو مکمل کرنے کے بعد حجاج کرام نے مدینہ منورہ جانے یا اپنے ملکوں کو واپس لوٹنے کی تیاری شروع کر دی۔

حج 2025 اتوار کو رسمی طور پر مکمل ہو گیا، جس کے ساتھ ہی منیٰ میں حجاج کرام کے پانچ روزہ قیام کا اختتام ہوگیا ہے۔ بہت سے حجاج کرام نے حج سے پہلے مدینہ منورہ کا سفر کر کے روضہ رسول ﷺ کی زیارت کی اور مسجد نبوی ﷺ میں نماز ادا کی، جبکہ کچھ نے حج کے ارکان مکمل کرنے کے بعد مدینہ جانے کو ترجیح دی۔

(جاری ہے)

حجاج کرام منیٰ سے غروب آفتاب سے پہلے نکلنے کی جلدی میں تھے تاکہ اضافی دن قیام اور کنکری مارنے کا رکن دہرانے سے بچ سکیں۔

اتوار کی شام تک اکثر حجاج کرام منیٰ سے روانہ ہو چکے تھے، جس کے بعد منی میں خاموشی چھا گئی ہے ۔ شیطان کو کنکریاں مارنے کا رکن بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل ہوگیا، جس دوران کسی بھی قسم کے ہجوم یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاعات نہیں ملیں۔ سعودی حکام نے حجاج کرام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے جمرات کے اردگرد متعدد نگران کیمرے نصب کیے تھے اور ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہزاروں سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کر رکھے تھے۔

اس دوران مکہ کے نائب امیر پرنس سعود بن مشعل نے حج 1446 ہجری کے کامیاب اختتام کا اعلان کیا اور کہا کہ اس سال حج میں کسی قسم کے حفاظتی، صحت یا خدمات سے متعلق واقعات پیش نہیں آئے۔ سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ اگلے سال حج 1447 ہجری کی تیاریاں فوراً شروع کر دی جائیں گی۔ دریں اثنا سعودی وزارت صحت نے بتایا کہ اس حج کے موسم میں حجاج کرام کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے 5 ہزار سے زائد رضاکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ یہ اقدام سعودی ویژن 2030 کے تحت صحت کے شعبے کی تبدیلی اور حجاج کرام کے تجربے کو بہتر بنانے کے پروگراموں کا حصہ ہے، جس کا مقصد رضاکاروں کی شرکت بڑھانا اور حجاج کی خدمت میں ان کے کردار کو مضبوط بنانا ہے۔