Live Updates

درآمد پر18 فیصد سیلزٹیکس کے نفاذ سے قبل ہی سولرپینلز کی قیمتیں بڑھ گئیں

سولر پینلزکی درآمد پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ یکم جولائی سے نافذ ہونا ہے

جمعرات 12 جون 2025 15:59

درآمد پر18 فیصد سیلزٹیکس کے نفاذ سے قبل ہی سولرپینلز کی قیمتیں بڑھ گئیں
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2025ء)حکومت کی جانب سے سولر پینلز کی درآمد پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ اور بجٹ کی منظوری سے قبل ہی دکانداروں نے سولر پینلز کی قیمتیں بڑھا دیں۔سولر پینل کی درآمد پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ یکم جولائی سے نافذ ہونا ہے ۔دکانداروں کا کہناہے کہ سولر پینلز کی قیمت میں اضافے کا الزام درآمد کنندگان پر عائد کرتے ہوئے بتایا کہ 5 کلو واٹ کے سولر سیٹ کی قیمت جس میں انورٹر، واٹر بیسڈ بیٹری، آئرن فریم، الیکٹرک وائرنگ اور انسٹالیشن چارجز شامل ہیں اب 6 سے 7 لاکھ روپے کے درمیان ہے، جبکہ 3 کلو واٹ کا سیٹ 4 سے 5 لاکھ روپے اور 6 کلو واٹ کا نظام 7 سے 8 لاکھ روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

ایک دکاندار نے کہا کہ ہمیں مجبوری میں قیمتیں بڑھانی پڑ رہی ہیں کیونکہ درآمد کنندگان نے 18 فیصد جی ایس ٹی کے باعث لاگت بڑھا دی ہے۔

(جاری ہے)

ایک اور تاجر نے بتایا کہ لیتھیئم بیٹری کے ساتھ 5 کلو واٹ کا سسٹم اب 8 سے 8.5 لاکھ روپے میں دستیاب ہے، جب کہ بجٹ آنے سے پہلے یہی سسٹم 7 سے 7.5 لاکھ روپے میں مل رہا تھا۔اسی طرح لیتھیئم بیٹری کے ساتھ 3 کلو واٹ کا سسٹم 7.5 لاکھ روپے میں ملتا ہے جب کہ واٹر بیٹری کے ساتھ یہی سسٹم 3.5 سے 4 لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں چینی برانڈز کی بھرمار ہے، کیونکہ مقامی طور پر تیار کردہ سولر پینلز دستیاب نہیں، خدشہ ہے کہ بلند قیمتیں سولر پینلز کی طلب کو متاثر کر سکتی ہیں۔دوسری جانب انوریکس سولر انرجی کے سی ای او محمد ذاکر علی نے درآمدی سولر پینلز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کے حکومتی فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کی سمت ایک مثبت قدم ہے۔

تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ صرف ٹیکس عائد کرنے سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوں گے، جب تک کہ وسیع تر پالیسی اصلاحات نہ کی جائیں۔انہوں نے خام مال، مشینری اور آلات کی درآمد پر محصولات ختم یا کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مقامی سطح پر سستے اور معیاری سولر پینلز تیار کیے جاسکیں۔انہوں نے تجویز دی کہ تیار شدہ درآمدی سولر پینلز پر 5 فیصد حفاظتی ڈیوٹی عائد کی جائے اور حکومت کو ٹیکنالوجی تک رسائی، ہنر مند افرادی قوت کی تیاری، اور سرمایہ کاروں کے لیے آسان فنانسنگ کی سہولیات فراہم کرنی چاہئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر معاون اقدامات نہ کیے گئے تو 18 فیصد ٹیکس کی وجہ سے اسمگلنگ بڑھ سکتی ہے جو مارکیٹ کو غیر مستحکم کر دے گی۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ملک میں 2 سے 3 مقامی سولر پینل مینوفیکچررز سامنے آئے ہیں، مگر ان کی پیداوار بڑی طلب کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات